بھوپال،04؍جون (نمائندہ خصوصی) دی قرآن اکیڈمی لامبا کھیڑہ، بھوپال میںگزشتہ دنوں ایک عظیم الشان “جلسہ اصلاحِ معاشرہ و آغازِ تفسیرِ قرآن کریم برائے خواتین” نہایت روح پرور اور ایمان افروز ماحول میں منعقد ہوا۔ اس بابرکت نشست میں خواتین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی، جو دینی بیداری اور قرآن فہمی کی طرف رجحان کا ثبوت ہے۔جلسہ کا آغاز خوش الحان تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جو حافظہ صفیہ بیگ بنت قاری راشد بیگ نے نہایت پُراثر انداز میں پیش کی۔ بعد ازاں قرآن اکیڈمی کے طلباء و طالبات نے تعلیمی و اخلاقی موضوعات پر عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جسے شرکاء نے بھرپور سراہا۔اکیڈمی کے بانی و ڈائریکٹر قاری راشد بیگ صاحب نے اکیڈمی کا تعارف کراتے ہوئے بتایا کہ یہ ادارہ بھوپال کا پہلا مرکز ہے جہاں حفظِ قرآن کے ساتھ عربی زبان (بغرض قرآن فہمی) کی تعلیم بھی دی جا رہی ہے، ساتھ ہی ساتھ عصری تعلیم کا مختصر کورس بھی نصاب میں شامل کیا گیا ہے۔ اکیڈمی میں ہفتہ وار بورڈنگ اور ڈے بورڈنگ کی سہولیات دستیاب ہیں، تاکہ دور دراز سے آنے والی طالبات بھی علم دین سے محروم نہ رہیں۔
غورطلب ہے کہ دی قرآن اکیڈمی میں ہر ماہ کے آخری سنیچر کو دوپہر دو بجے سے خواتین کے لیے تفسیرِ قرآن کریم کی ان شاء اللہ باقاعدہ نشست ہوا کرے گی، جس میں قرآن کے پیغام کو سمجھنے اور اپنی عملی زندگی میں نافذ کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔ علاوہ ازیں، عید الاضحی کے بعد اسلامک آئیڈیل فاؤنڈیشن کی جانب سے خصوصی طور پر تجوید کی کلاسز کا آغاز کیا جائے گا، جن میں شرکت کے لیے خواتین کو دعوت عام دی جاتی ہے۔
جلسہ میں مولانا محمد علی الفلاحی (حیدرآباد) نے پردے کی اہمیت پر قرآن و حدیث کی روشنی میں بصیرت افروز خطاب فرمایا، جسے سامعین نے ہمہ تن گوش ہو کر سنا۔مہمانِ خصوصی مولانا مفتی علی قدر حسینی ندوی نے اللہ تعالیٰ کے بے شمار احسانات کا تذکرہ کرتے ہوئے قرآنِ کریم کی عظمت و اہمیت کو واضح کیا اور اپنی زندگیوں کو اس نورِ ہدایت سے منور کرنے کی تلقین کی۔صدرِ جلسہ مولانا محمد احمد خان صاحب (ناظم جامعہ اسلامیہ عربیہ، مسجد ترجمہ والی) نے اخلاقی تربیت اور روزمرہ زندگی میں اسلامی اقدار کی پابندی پر زور دیا، اور مرد و خواتین کو صفائی، دیانت، اور حسنِ اخلاق کا عملی نمونہ بننے کی ترغیب دی۔خواتین کی نمائندگی کرتے ہوئے مفسرہ قرآن محترمہ عالمہ ریحانہ باجی صاحبہ نے پُرجوش انداز میں خطاب کرتے ہوئے قرآن کریم سے جڑنے، اس کی تعلیمات کو اپنانے اور اپنی گھریلو و سماجی زندگی میں نافذ کرنے پر زور دیا۔اسی تسلسل میں حافظہ سیدہمہوش پرویز صاحبہ نے علم دین کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور خواتین کو اسلامک آئیڈیل فاؤنڈیشن کے ذریعے آن لائن و آف لائن علمِ قرآن و تجوید حاصل کرنے کی دعوت دی۔جلسہ کا اختتام مولانامفتی سید دانش پرویز ندوی اور مولانا قاری سیدشاویز پرویز ندوی کے ذریعہ علماء کرام کے پرتپاک استقبال اور نائب قاضی شہر حضرت مولانا مفتی علی قدر حسینی کی دل سوز دعا پر ہوا۔