بھوپال:28؍مئی:مدھیہ پردیش حکومت میں وزیر وجئے شاہ سے کے خلاف کرنل صوفیہ معاملے پر چل رہے سپریم کورٹ نے آج کی سماعت کے بعد ایس آئی ٹی کو جانچ کے لیے مزید وقت دے دیا ہے۔ ساتھ ہی عدالت نے کہا ہے کہ وجئے شاہ کی گرفتاری پر روک جاری رہے گی۔سپریم کورٹ نے آج کرنل صوفیہ قریشی سے متعلق متنازعہ تبصرہ کرنے والے مدھیہ پردیش کے وزیر وجئے شاہ معاملے پر سماعت کی۔ عدالت عظمیٰ نے فی الحال وجئے شاہ کی گرفتاری پر روک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آج سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے ایس آئی ٹی کو جانچ کے لیے مزید وقت دینے کا بھی اعلان کیا۔قابل ذکر ہے کہ وجئے شاہ کے خلاف جانچ کر رہی ایس آئی ٹی نے آج سیل بند لفافے میں اسٹیٹس رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی تھی۔ ذرائع کے حوالے سے کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ جانچ ابھی شروعاتی دور میں ہے، اس لیے مزید کچھ وقت کی ضرورت ہوگی۔ ایس آئی ٹی کا کہنا ہے کہ بیانات کی ویڈیو بھوپال ایف ایس ایل کو بھیجی گئی تھیں، لیکن وسائل کی کمی کے سبب واپس آ گئیں۔ ایک صحافی کا موبائل بھی سی ایف ایس ایل کو بھیجا گیا ہے۔ ابھی تک 7 گواہوں کے بیانات درج ہوئے ہیں۔ متعلقہ ویڈیو اور میڈیا رپورٹس کی اسٹڈی کی گئی ہے اور وزیر کے ذریعہ معافی والے بیان کی بھی جانچ جاری ہے۔
بہرحال، عدالت عظمیٰ نے آج اپنے حکم میں درج کیا کہ اس معاملے میں ڈی آئی جی نے اسٹیٹس رپورٹ داخل کی تھی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ 3 آئی پی ایس افسران کی ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے اور 21 مئی کو جانچ کی گئی۔
اس معاملے میں تقریر کی اسکرپٹ تیار کی گئی ہے اور موبائل فون ضبط کیا گیا ہے۔ گواہوں کے بیانات بھی درج کیے گئے ہیں۔ جانچ ابتدائی مرحلہ میں ہے، مزید وقت طلب کیا گیا ہے۔اس رپورٹ کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہی سپریم کورٹ نے ایس آئی ٹی کو جانچ کے لیے وقت دینے کا فیصلہ کیا۔ ساتھ ہی عدالت نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ میں چل رہی سماعت کو بند کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ایک ہی معاملے میں متوازی سماعت نہیں ہو سکتی۔ اب اس معاملے میں آئندہ سماعت کے لیے جولائی کا تیسرا ہفتہ مقرر کیا گیا ہے۔