پٹنہ19اپریل: بہار اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سینئر لیڈر تیجسوی یادو نے ریاست کی نتیش کمار حکومت پر کرپشن کے سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ریاست کے تمام محکموں میں تیزی سے ٹینڈرز نکالے جا رہے ہیں اور ہر ایک میں وزرا کے لیے 30 فیصد کمیشن طے ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سارا عمل انتخابی اخراجات پورے کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ راجدھانی پٹنہ میں ہفتہ کو منعقد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے کہا کہ حکومت جان چکی ہے کہ اب وہ اقتدار میں واپس نہیں آئے گی، اس لیے جلد بازی میں فیصلے لیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے تین مہینے میں کابینہ اجلاس کے دوران 76 ہزار کروڑ روپے کے منصوبوں کو منظوری دی گئی ہے، جن میں زیادہ تر منصوبے تعمیرات سے متعلق ہیں۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ ریاست میں مالی بدنظمی کا یہ حال ہے کہ ہر سال 25 سے 30 ہزار کروڑ روپے قرض کی ادائیگی میں خرچ ہو جاتے ہیں، اس پر سود الگ سے عائد ہوتا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت سرکاری خزانے کا استعمال اپنی سیاسی تشہیر اور انتخابی مہم کے لیے کر رہی ہے۔ اپنے بیان میں تیجسوی نے کہا کہ ’خواتین سمواد‘ کے نام پر 600 گاڑیاں دہلی سے منگوائی گئی ہیں، جو سیاسی مقصد کے لیے استعمال ہو رہی ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ’نل جل‘ اسکیم میں بھی بڑا گھپلا ہوا ہے، کیونکہ اب بھی کئی دیہات ایسے ہیں جہاں پانی کی سہولت نہیں پہنچی ہے۔ تیجسوی یادو نے ریاست میں مالی بدانتظامی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت جو بھی کام شروع کر رہی ہے، اسے آنے والی نئی حکومت کو مکمل کرنا پڑے گا لیکن وہ رقم کہاں سے آئے گی؟ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ بہار کے مقامی ٹھیکیداروں کو کام نہیں مل رہا، باہر سے لوگ لا کر ٹینڈر دیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نہ صرف محکمہ جاتی سطح پر بلکہ تھانے، سی او دفتر اور دیگر سرکاری اداروں میں بھی رشوت ستانی عروج پر ہے۔ ہر سطح پر کرپشن بڑھ چکا ہے اور عوام اس سے سخت پریشان ہیں۔ تیجسوی نے مرکز پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت بتائے کہ اس نے اب تک بہار کی کیا مدد کی ہے؟ انہوں نے کہا کہ بہار میں کرپشن ایک سنجیدہ مسئلہ بن چکا ہے اور عوام اب حساب مانگ رہے ہیں۔