بھوپال:7؍اپریل:کام کے سلسلے میں سعودی عرب جانے والے نوجوان کی موت کے ایک ماہ بعد جب اس کی لاش آبائی شہر جلال پور پہنچی تو لواحقین میں کہرام مچ گیا۔ ضلع کے سماجی کارکن سید عابد حسین کی کوششوں اور مہم کی وجہ سے اہل خانہ اپنے بیٹے کی آخری دیدار کرنے اور اسے اپنے آبائی وطن میں سپرد خاک کرنے میں کامیاب ہوئے۔ جس کے لیے بھوپال کے عابد حسین کا ان کے اہل خانہ اور اہل علاقہ نے شکریہ ادا کیا۔ نگر جلال پور کے عثمان پور محلہ کا رہائشی شمیم حیدر بہتر مستقبل کی تلاش میں گزشتہ پانچ سال سے زائد عرصے سے سعودی عرب کے شہر ریاض میں مقیم تھا۔ جو یکم مارچ کو ایک حادثے کے بعد انتقال کر گئے تھے۔
اہل خانہ نے تمام کوششیں کیں لیکن نوجوان کی میت وطن واپس آنے کی کوئی امید نہیں تھی۔ اس دوران بھوپال کے اہل خانہ نے سینئر سماجی کارکن اور حقیقی زندگی میں بجرنگی بھائی جان سید عابد حسین سے رابطہ کیا۔ عابد حسین نے فوری طور پر ہندوستانی سعودی سفارت خانے اور وزارت خارجہ سے رابطہ کیا اور انہیں پورے معاملے سے آگاہ کیا اور جلال پور کے بیٹے کی میت کو وطن واپس لانے کی مہم شروع کر دی گئی۔ ایک ماہ کی جدوجہد کے بعد مقتول شمیم کی میت گزشتہ بدھ کو ان کے آبائی گھر پہنچی اور آبائی وطن کی مٹی میں سپرد خاک کر دیاگیا۔ عابد حسین کی کاوشوں سے خاندان کو شمیم اور وطن کی مٹی کا آخری دیدارہوا۔ اہل علاقہ نے اس انسانیت سوز اقدام پر عابد حسین کی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر عابد حسین پہل نہ کرتے تو شاید شمیم کی لاش بیرون ملک ہی رہتی۔ متوفی کے دو بیٹے ہیں جو ایک ماہ سے اپنے والد کی لاش کا انتظار کر رہے تھے۔ لاش کے شہر پہنچتے ہی کہرام مچ گیا۔