نئی دہلی، 21 اپریل (یو این آئی) وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ جنگی مہارتوں میں مہارت حاصل کرنے کے علاوہ، فوجیوں کو ذہنی توازن اور روحانی طورپر بااختیار بننے میں بھی اتنا ہی ماہر ہونا چاہئے تاکہ جنگ کی مسلسل ابھرتی ہوئی نوعیت کے چیلنجوں سے نپٹا جا سکے۔مسٹر سنگھ نے پیر کو راجستھان کے ماؤنٹ ابو میں برہما کماری ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا، “آج کی جنگ کی مسلسل ترقی پذیر نوعیت سے درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے، ہمارے فوجیوں کو جنگی مہارتوں کے ساتھ ساتھ ذہنی توازن اور روحانی طور پر بااختیاری میں بھی ماہر ہونا چاہئے۔” انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آج کل جنگیں سائبر، اسپیس، انفارمیشن اور نفسیاتی محاذوں پر لڑی جا رہی ہیں اور فوجیوں کو ذہنی طور پر مضبوط ہونے کی ضرورت ہے کیونکہ قوم کا دفاع صرف ہتھیاروں سے نہیں بلکہ مضبوط شخصیت، روشن شعور اور بیداری سے بھی کیا جا سکتا ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ ایک سپاہی کے لیے جسمانی طاقت ضروری ہے لیکن ذہنی طاقت بھی اتنی ہی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی مشکل حالات میں خدمات انجام دے کر ملک کی حفاظت کرتے ہیں اور ان چیلنجوں کا سامنا ایک مضبوط باطنی روح سے پیدا ہونے والی توانائی سے ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طویل تناؤ، بے یقینی اور مشکل حالات میں کام کرنے سے دماغی صحت متاثر ہوتی ہے جس کے لیے روح کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجیوں کی ذہنی صحت کو مضبوط بنانے کے لیے برہما کماری کی مہم اس سمت میں ایک قابل ستائش قدم ہے۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ یہ پہل موجودہ عالمی جغرافیائی سیاسی منظر نامے کو ذہن میں رکھتے ہوئے فوجیوں کے حوصلے کو مزید مضبوط کرے گی۔ انہوں نے کہا، “مہم کا تھیم ’خود کو بااختیار بنانا – اندرونی بیداری کے ذریعے‘ آج کے دور میں انتہائی دلچسپ اور متعلقہ ہے۔ مراقبہ، یوگا، مثبت سوچ اور خود مکالمے کے ذریعے خود کی تبدیلی ہمارے بہادر سپاہیوں کو ذہنی، جذباتی اور روحانی طاقت فراہم کرے گی۔
عالمی بے یقینی کےماحول میں ہندوستان یہ پیغام دے سکتا ہے کہ باطن اور سرحدوں کی حفاظت بیک وقت ممکن ہے۔