بھوپال:13؍مئی: وزیر امداد باہمی مسٹر وشواس کیلاش سارنگ نے ریاست میں سی پی پی پی ماڈل کے تحت انویسٹر سمٹ میں ہوئے ایم او یو کے موثر نفاذ اور منظم مانیٹرنگ کیلئے ایک خصوصی ’’ سی پی پی پی ونگ‘‘ کے قیام کی ہدایت دی۔ یہ سی پی پی پی ونگ نجی سرمایہ کاروں، امداد باہمی کمیٹیوںاور کسانوں کے لیے سنگل ونڈو سسٹم کے طور پر کام کرے گا۔ اس کے ذریعہ تمام عمل کو آسان، شفاف اور موثر بنایا جائے گا۔ وزیر مسٹرسارنگ نے مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی مسٹر امیت شاہ کی ہدایات پر عمل در آمد میںمنگل کو منترالیہ میں کوآپریٹو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (سی پی پی پی) ماڈل کی پیشرفت کا کوآپریشن ڈیپارٹمنٹ کے سینئر عہدیداروں کے ساتھ جائزہ لیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ اس ونگ کے لیے علیحدہ دفتر قائم کیا جائے اور اس کے ذریعہ ایم او یو کی پیش رفت کی مسلسل نگرانی کو یقینی بنایا جائے۔میٹنگ میں سی پی پی پی ماڈل کے کامیاب اور زمینی سطح پر نفاذ اور کوآپریٹو سیکٹر میں نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے مقصد سے حکمت عملیوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس میٹنگ میں منیجنگ ڈائریکٹر مارکیٹنگ فیڈریشن مسٹرآلوک کمار سنگھ، کمشنر کوآپریشن اور رجسٹرار مسٹرمنوج پش کے ساتھ دیگر سینئر افسران موجود تھے۔
وزیر مسٹرسارنگ نے کہا کہ “سی پی پی پی ونگ” کسانوں، کوآپریٹیو اور نجی سرمایہ کاروں کے مسائل حل کرنے کے لیے سنگل ونڈو پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا۔ یہ پلیٹ فارم سرمایہ کاری سے متعلق ضروری منظوریوں، کارروائیوںاور رہنمائی کے لیے ایک مربوط نظام فراہم کرے گا۔ اس کے تحت کوآپریٹو بینکوں، کمیٹیوں، کسانوں اور نجی کاروباریوں کے درمیان ایم او یو کے عمل کو قابل رسائی اور شفاف بنایا جائے گا۔
وزیر مسٹرسارنگ نے کہا کہ’’ سی پی پی پی ونگ‘‘ کے طریقہ کار میں کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) اور مدھیہ پردیش انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم پی آئی ڈی سی) کے ساتھ اشتراک کا اہم کردار ہوگا۔ یہ ونگ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی کوآپریٹو اسکیموں سے جڑکر کسانوں، نئے صنعت کاروں اور کوآپریٹو اداروں کو اسکیموں کا فائدہ پہنچانے میں فعال کردار ادا کرے گا۔وزیر مسٹرسارنگ نے ہدایت دی کہ مدھیہ پردیش اسٹیٹ کوآپریٹو فیڈریشن کے ذریعہ ریاست کے کوآپریٹو سیکٹر میں خام مال تیار کرنے والے کسانوں کے لیے ورکشاپس کا انعقاد کیا جائے۔ اس کا مقصد پیداوار کے معیار کو بہتر بنانا اور کسانوں کو تکنیکی علم سے بااختیار بنانا ہوگا۔ اس کے علاوہ ریاست میں ایک بڑا سیمینار بھی منعقد کیا جائے جس میں کامیاب کوآپریٹو کاروباریوں، اداروں اور بہترین کام کرنے والے کسانوں کو مدعو کیا جائے۔ اس سے بہترین طریقہ کاروں اور تجربات کا تبادلہ ہو گا۔وزیر مسٹرسارنگ نے ہدایت دی کہ ریاست کی تمام کوآپریٹو سوسائٹیوں کی کارکردگی کی بنیاد پر درجہ بندی کی جائے۔ یہ درجہ بندی کمیٹیوں کی مالی حالت، انتظام کی شفافیت، خدمات کے معیار، منافع کی تقسیم اور کسانوں نیزاراکین کو فراہم کی جانے والی سہولیات کی بنیاد پر کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس گریڈنگ سسٹم کے ذریعہ کمیٹیوں کے طریقہ کار، شفافیت، مالیاتی نظم و ضبط، اراکین کے اطمینان اور اختراعی صلاحیتوں کا تخمینہ کیا جاسکے گا۔