نئی دہلی 4جون:شمال مشرقی ریاستوں، خاص طور پر سکم، منی پور اور تریپورہ میں شدید لینڈ سلائڈنگ اور بارش کے باعث معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ کئی علاقوں میں گھروں میں پانی بھر گیا، جس کے باعث سیکڑوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔ سکم میں خراب موسم اور دشوار گزار پہاڑی علاقوں کے باوجود فوج مسلسل ریسکیو اور ریلیف مشن میں مصروف ہے۔ بدھ کو وزارت دفاع کی جانب سے دی گئی معلومات کے مطابق، لچین گاؤں کا زمینی رابطہ مکمل طور پر منقطع ہونے کے باوجود فوجی جوان وہاں پیدل پہنچے اور 113 سیاحوں کا پتہ لگایا۔ ان میں سے 30 افراد کو ایئر فورس کے ذریعے بحفاظت نکالا گیا، جن میں کئی غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، علاقے میں تاحال ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق 6 افراد اب بھی لاپتہ ہیں، جن کی تلاش کے لیے خصوصی ٹیمیں جدید آلات کے ساتھ سرگرم ہیں۔ فوج کا کہنا ہے کہ ہر انسانی جان قیمتی ہے اور ہر ممکن کوشش جاری رہے گی۔ دوسری جانب، منی پور اور تریپورہ میں بھی بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے معمولات زندگی مفلوج ہو چکے ہیں۔ یہاں عوام کی مدد کے لیے آپریشن ’جل راحت-2‘ کے تحت آسام رائفلز کی 10 ٹیمیں متحرک کی گئی ہیں۔ ان ٹیموں کو انسپکٹر جنرل آسام رائفلز کی نگرانی میں مختلف مقامات پر تعینات کیا گیا ہے۔ پورامپت، جے این آئی ایم ایس، وانکھئی اور وانگکھائی جیسے علاقوں میں آٹھ ٹیموں نے اب تک 2,629 افراد کو محفوظ مقام پر پہنچایا ہے۔ ان علاقوں میں 250 سے زائد افراد کو طبی امداد دی گئی، جبکہ بڑی مقدار میں خوراک اور صاف پانی کی تقسیم بھی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، چاند پور، ریشم باغان، بھوٹان کھال اور کامرنگا میں بھی دو ٹیموں نے 200 شہریوں کو بچایا اور انہیں فوری طبی و غذائی امداد فراہم کی گئی۔