بھوپال:09؍مئی:وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو کی قیادت میں بارش کے پانی کو محفوظ کرنے اور پانی کے پرانے ذرائع کو نئی زندگی دینے کے لیے ریاست میں 90 روزہ جل گنگا تحفظ مہم چلائی جا رہی ہے۔ اس کے تحت ریاست کے تمام اضلاع میں منریگا کے تحت کھیت تالاب، کنویں کے ریچارج گڑھے، امرت سروور اور دیگر سمیت تعمیراتی کام چلائے جا رہے ہیں۔ ضلع سیہور نے بڑے پیمانے پر کھیت تالاب بنانے کی مثال قائم کی ہے۔ اس سال 2025 میں 687 سے زیادہ کھیت تالاب بنانے کا کام شروع کیا گیا ہے۔
جل گنگا تحفظ مہم کے تحت ضلع سیہور میں تقریباً 1670 کھیت تالاب بنانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جن میں سے 687 پر کام شروع ہو چکا ہے، اسی طرح 2600 کوپ ریچارج پٹ بھی بنائے جانے ہیں۔ مقررہ ہدف کے مقابلے میں ضلعی انتظامیہ نے 2250 کاموں کی منظوری دی ہے جن میں سے 1440 پر کام شروع ہو چکا ہے۔ مدھیہ پردیش اسٹیٹ ایمپلائمنٹ گارنٹی کونسل بھی جل گنگا تحفظ مہم کے تحت اضلاع میں جاری کاموں کی مسلسل نگرانی کر رہی ہے۔
کسانوں نے بھی دلچسپی دکھائی، ضلعی انتظامیہ کی محنت رنگ لائی، آبپاشی میں فائدہ ہوگا
سیہور کی ضلعی انتظامیہ کی محنت رنگ لائی ہے کہ کسانوں کو ان کے کھیتوں میں زیادہ سے زیادہ کھیت کے تالاب تعمیر کرائے جائیں۔ ضلع انتظامیہ کی جانب سے گاؤں کے لوگوں کو کھیت کے تالابوں کی تعمیر کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ کھیتی باڑی کی اہمیت کو بیان کیا۔ نتیجے کے طور پر، گاؤں والوں نے پانی کی اہمیت کو سمجھا اور کھیت کے تالاب بنانے میں دلچسپی ظاہر کی۔ کھیت کے تالابوں کی تعمیر سے کسانوں کو آسانی سے آبپاشی کے لیے پانی ملے گا۔