پٹنہ 5اپریل: پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن جماعتوں کی شدید مخالفت کے باوجود حکمراں جماعت وقف ترمیمی بل پاس کرنے میں کامیاب رہی۔ یہ بل صدر جمہوریہ کی منظوری کے بعد قانون کی شکل اختیرا کر لے گا، لیکن اپوزیشن جماعتیں بل کی مخالفت سے پیچھے نہیں ہٹ رہی ہیں۔ کئی سیاسی جماعتیں اس بل کے خلاف سپریم کورٹ کا رخ کر چکی ہیں، اور اب اس فہرست میں آر جے ڈی بھی شامل ہو گئی ہے۔ اس تعلق سے بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے پٹنہ میں پریس کانفرنس کر جانکاری دی۔ آر جے ڈی سے قبل کانگریس، مجلس اتحادالمسلمین اور عآپ نے بھی وقف ترمیمی بل کے خلاف سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔ کانگریس کی جانب سے بہار کے کشن گنج سے رکن پارلیمنٹ محمد جاوید نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی جو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے رکن بھی تھے۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کی جانب سے پارٹی کے صدر اسد الدین اویسی نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی، جبکہ عام آدمی پارٹی کی جانب سے اوکھلا سے رکن اسمبلی امانت اللہ خان نے عرضی داخل کی ہے، جو دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین بھی ہیں۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے کہا کہ اگر بہار میں ہماری حکومت آئی تو اس بل کو ہم کچرے کے ڈبے میں پھینک دیں گے۔ وقف کی لڑائی ایوان، سڑک اور عدلیہ تک جائے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہم لوگ جس طرح ریزرویشن کی لڑائی کے لیے سڑک سے ایوان تک آواز اٹھاتے ہوئے عدالت تک گئے۔ اسی طرح وقف بورڈ کو لے کر مسلمانوں کے ساتھ جو ناانصافی ہو رہی ہے، اسی سلسلے میں آج ہفتہ (5 اپریل) کو راشٹریہ جنتا دل سپریم کورٹ گئی ہے۔