ممبئی، 06 اپریل (یواین آئی) آسٹریلیا کے سابق کپتان اور ٹی وی کمنٹیٹر مائیکل کلارک نے ٹاٹا آئی پی ایل میں پنجاب کنگز کے خلاف راجستھان رائلز کی شاندار کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یشسوی جیسوال اور سنجو سیمسن کی جوڑی زبردست ہے اور یہ کسی بھی میچ میں بازی پلٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔کُہل فینس میچ سینٹر لائیو آن جیوہوٹ اسٹار” پر بات کرتے ہوئے کلارک نے کہا:”جیسوال نے آج شاندار کارکردگی دکھائی۔ میرے خیال میں وہ پہلے کے میچوں کے مقابلے میں ابتدا میں کچھ زیادہ محتاط تھے۔ چند اچھے شاٹس نے ان کا اعتماد بحال کیا اور وہیں سے ان کی رفتار بنی۔ اگر آپ ان کے ویگن وہیل کو دیکھیں، تو وہ میدان کے ہر طرف شاٹس کھیلتے ہیں۔ انہیں لیگ سائیڈ پسند ہے، لیکن کیپر کے اوپر سے شاٹ مارنا اور ان کا کور ڈرائیو زبردست ہے۔ اگر وہ خود کو ابتدائی چند گیندیں دینے میں کامیاب ہوجائیں، تو وہ انتہائی تباہ کن بلے باز بن سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا:”راجستھان رائلز ایک مختلف ٹیم دکھائی دیتی ہے جب ان کا اوپننگ کمبینیشن اچھا کھیلتا ہے۔ وہ بہت طاقتور ہیں۔؎ریان پراگ کے بارے میں سابق کرکٹر سنجے مانجریکر نے کہا:”مجھے واقعی لگتا ہے کہ راجستھان رائلز کے لیے ریان پراگ کی اننگز بہت اہم تھی۔ ہاں، جیسوال نے انہیں اچھا آغاز دیا، لیکن وہ 14ویں اوور میں آؤٹ ہوگئے۔ اس کے بعد، پراگ نے کچھ وقت لیا اور میں نے سوچا کہ شاید وہ بہت سست کھیل رہے ہیں، لیکن پھر انہوں نے دھماکہ کر دیا۔ اب وہ جانتے ہیں کہ وہ سست آغاز کے بعد بھی زبردست اسکور بنا سکتے ہیں۔ ان کی پہلی 13 گیندوں پر اسٹرائیک ریٹ تقریباً 100 تھا، لیکن اگلی 13-14 گیندوں پر یہ 200 کے قریب پہنچ گیا۔ اس اننگز نے راجستھان رائلز کو ایک شاندار پوزیشن میں پہنچا دیا۔کلارک نے مزید کہا:”مجھے لگتا ہے کہ راجستھان رائلز نے 200 رنز بنانے کے لیے شاندار بیٹنگ کی، جو ایک اچھا اسکور تھا۔ پنجاب کنگز شاید اس بات پر مایوس ہوں گے کہ انہوں نے اتنے زیادہ رنز دیے۔ لیکن جوفرا آرچر کی پہلی گیند نے واقعی راجستھان کے لیے رفتار طے کر دی۔ وہ ایک بہترین گیند تھی۔ پھر شریس نے دو شاندار کور ڈرائیوز لگائیں، لیکن بعد میں تیز باؤنس نے انہیں پیچھے دھکیل دیا۔سابق بلے باز سنجے نے شریس ایئر کے آوٹ ہونے پر کہا کہ ، شریس کا اس طرح آؤٹ ہونا میرے لیے بہت حیران کن تھا۔ وہ شاٹ بہت خراب تھا، اور یہ صرف آؤٹ ہونے کے طریقے کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ یہ بات بھی اہم ہے کہ اس طرح کا آؤٹ ہونا، خاص طور پر جب کپتان فارم میں ہو، ڈریسنگ روم میں غلط پیغام دیتا ہے۔ اس سے کھلاڑی مایوس تو نہیں ہوں گے، لیکن اپنی جیت کی توقعات کے بارے میں زیادہ پرجوش بھی نہیں ہوں گے۔
آخر میں انہوں نے کہا:”راجستھان رائلز کی ٹیم، جس میں یشسوی جیسوال مسلسل رنز بنا رہے ہیں، اب مزید مضبوط نظر آ رہی ہے۔ ان کے پاس ایک زبردست باؤلنگ کمبینیشن بھی ہے۔ آرچر، جو نئی گیند کے بہترین باؤلرز میں شامل ہیں۔ سندیپ شرما، جو ڈیتھ اوورز میں بہترین مہارت رکھتے ہیں، اور درمیان کے اوورز میں مہیش دکشینا جیسے باؤلرز ابھر کر سامنے آئے ہیں۔کلارک نے کہا: “راجستھان رائلز نے گیند کے ساتھ واقعی اچھی شروعات کی۔
انہوں نے پچ کو دیکھتے ہوئے عمدہ بیٹنگ بھی کی۔ اوس نہیں تھی۔ دن کے آغاز میں ہلکی ہوا نے شاید اسے روکے رکھا۔ اس لیے اگرچہ شریس نے ٹاس جیت کر اوس کی توقع میں بعد میں بیٹنگ کا فیصلہ کیا، لیکن اوس آئی ہی نہیں۔سنجے مانجریکر نے جوفرا آرچر کی شاندار کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا:”آرچر نے شاندار باؤلنگ کی۔ راجستھان رائلز کے لیے، ابتدائی اوورز میں پنجاب کے 25 رنز پر تین وکٹیں گرنے کا مطلب تھا کہ نقصان ہو چکا تھا۔ چاہے آپ کے پاس نمبر 9 پر بیٹنگ کرنے والا مارکو جانسن جیسا کوئی کھلاڑی بھی ہو، لیکن اس موقع پر بہت دیر ہو چکی تھی۔ آرچر تیز نظر آئے، ممبئی انڈینز نے ان پر سرمایہ کاری کی، لیکن اب وہ راجستھان رائلز کے لیے بڑا کردار ادا کر رہے ہیں۔