نئی دہلی 17اپریل: لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس رہنما راہل گاندھی نے جمعرات (17 اپریل) کو ایک اخبار کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی ریلوے میں کام کرنے والے لوکو پائلٹس کو قضائے حاجت کے لیے بریک تک نہیں دیا جا رہا ہے۔ جو نہ صرف ان کے ساتھ ناانصافی ہے، بلکہ مسافروں کی حفاظت کے لیے بھی خطرہ ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ انصاف کی لڑائی ہے اور وہ لوکو پائلٹس کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے۔ راہل گاندھی نے ایک ہندی اخبار ’دینک بھاسکر‘ کا حوالہ دیتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا۔ پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’’گزشتہ سال جب میں ریلوے کے لوکو پائلٹس سے ملا تو ان کی حالت سے واقف ہو کر مجھے شدید تشویش ہوئی تھی۔ 14-14 گھنٹے کی شفٹ، مسلسل رات کی ڈیوٹی، مناسب آرام نہیں، نہ کھانے کا بریک اور نہ بیت الخلاء کی سہولت۔‘‘ واضح ہو کہ راہل گاندھی گزشتہ سال جولائی میں دہلی میں ریلوے کے لوکو پائلٹس سے ملاقات کر ان کے مسائل کو جاننے کی کوشش کی تھی۔ راہل گاندھی نے پوسٹ میں آگے لکھا کہ ’’حادثات کے بعد ریلوے ’انسانی غلطی‘ کہہ کر پلہ جھاڑ لیتی ہے، لیکن یہ نہیں بتاتی کہ ملازمین سے کیسے غیر انسانی طریقے سے کام لیا جاتا ہے۔‘‘ راہل گاندھی کے مطابق لوکو پائلٹس کے بنیادی مطالبات تھے مقررہ اوقات کار اور بہتر ماحول۔ لیکن حکومت نے صرف دکھاوے کے لیے کمیٹی بنا دی، حل کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔
راہل گاندھی نے اس حوالے سے مزید لکھا کہ ’’اب کھانا اور بیت الخلاء بریک جیسے مطالبات بھی یہ کہہ کر مسترد کر دیے گئے ہیں کہ یہ عملی نہیں ہے۔ یہ نہ صرف لوکو پائلٹس کے ساتھ ناانصافی ہے، بلکہ ان کروڑوں مسافرین کی سیکورٹی سے بھی کھلواڑ ہے جو ٹرینوں سے سفر کرتے ہیں۔‘‘ راہل گاندھی نے پوسٹ کے اخیر میں لکھا کہ ’’یہ انصاف کی لڑائی ہے اور ہم اس میں لوکو پائلٹس کے ساتھ ہیں۔ جب تک حکومت بہری بنی رہے گی، ہم آواز اٹھاتے رہیں گے۔‘‘