اسلام آباد 24 مئی: پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی عائد کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے بدھ کو کہا کہ عمران خان کی پارٹی کے لوگوں، رہنماؤں اور حامیوں نے مل کر پاکستان کی فوج، پولیس اور سرکاری عمارتوں پر حملہ کیا۔ ملک بھر میں آتش زنی، توڑ پھوڑ اور دنگا کیا، اس لئے اب حکومت ایسی پارٹی پر پابندی لگانے پر غور کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کو لے کر پورے ملک میں انتشار کا ماحول پیدا کیا گیا اور فوج پر بھی حملہ کیا گیا، جس کی وجہ سے ملک کا وقار مجروح ہوا ہے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان لگاتار ملک کی فوج کو نشانہ بنا رہے ہیں، ان کی ہر تقریر میں آرمی چیف اور فوج موجود ہوتی ہے۔ وہ فوج کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں۔ عمران خان کی پوری سیاست فوج سے شروع ہوئی اور آج وہی عمران خان، فوج کی مخالفت کر رہے ہیں اور ان کے کارکنان، رہنما اور حامی فوج کے ہیڈ کوارٹر پر حملے کر رہے ہیں۔ ایسا کام شرمناک ہے۔ آصف نے کہا کہ عمران خان کی پارٹی چھوڑنے والے سبھی لیڈران یہ باتیں کہہ رہے ہیں۔ وزیر دفاع نے مزید کہا کہ عمران خان کے خلاف ملک میں ایسا ماحول پیدا کرنے، املاک کو نقصان پہنچانے اور عوام کو اکسانے کے الزامات میں سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو پیغام میں عمران خان خود کو اس تشدد سے دور بتاتے ہیں جب کہ یہ تشدد اور آتش زنی ان کے کہنے پر ہوئی تھی۔