جونپور25اپریل: اتر پردیش کے ضلع جونپور میں آج نماز جمعہ کے بعد شاہی اٹالہ مسجد کے باہر ایک تعزیتی نششت کا انعقاد کیا گیا۔ اس پروگرام کی قیادت سماجوادی پارٹی کے نوجوان لیڈر اور وارڈ کونسلر الماس احمد صدیقی نے کی۔ پروگرام کے دوران پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور دہشت گردی کے خلاف نعرے لگائے گئے۔ اس موقع پر الماس صدیقی نے کہا کہ پہلگام واقعہ نے پورے ملک اور دنیا کے امن پسند لوگوں کو صدمہ پہنچایا ہے۔ انہوں نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں کو سخت ترین سزا دی جائے تاکہ مستقبل میں کوئی بھی ایسا واقعہ کرنے سے پہلے سو بار سوچے۔ اجلاس میں موجود افراد نے دہشت گردی کے خلاف یکجہتی کا اظہار کیا اور حکومت کے ساتھ کھڑے ہونے کا عزم کیا۔ پروگرام میں مقامی شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سب نے 2 منٹ کی خاموشی اختیار کر شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا اور ملک میں امن کے لیے دعا کی۔
دوسری طرف ممبئی کے قلب میں واقع تاریخی مینارہ مسجد کے باہر رضا اکیڈمی کی جانب سے ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا، جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کرتے ہوئے پہلگام حملہ کے خلاف سخت غم و غصے کا اظہار کیا۔ مظاہرے کے دوران پورا علاقہ ’دہشت گردی مردہ باد‘ اور ’ملک دشمنوں کو مٹا دو‘ جیسے نعروں سے گونجتا رہا۔ اس احتجاج میں رضا اکیڈمی کے صدر الحاج محمد سعید نوری نے خطاب کرتے ہوئے حکومت ہند سے پُرجوش انداز میں مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں کے خلاف اب سخت ترین کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن کھلے طور پر چیلنج دے رہے ہیں، اور وقت آ چکا ہے کہ حکومت سنجیدہ اقدام کرے تاکہ ان کا خاتمہ کیا جا سکے۔ مظاہرے کے دوران ممتاز عالم دین مولانا اعجاز احمد کشمیری نے میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ بعض ذرائع ابلاغ دہشت گردی کو مخصوص مذہب سے جوڑنے کی کوشش کرتے ہیں، جو ملک کے اتحاد، سالمیت اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے خطرہ ہے۔