نئی دہلی 27مارچ: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے آج پارٹی کی ضلع کانگریس کمیٹیوں (ڈی سی سی) کے سربراہان سے خطاب کیا۔ انھوں نے ریاستوں میں انتخاب جیتنے کے لیے طویل مدتی پالیسی کے تحت یکجہتی کے ساتھ کام کرنے کا عزم ظاہر کیا اور ڈی سی سی سربراہان سے کہا کہ تنظیم کے نظریات مضبوط ہیں، لیکن اسے اقتدار کے بغیر ملک میں نافذ نہیں کیا جا سکتا۔ کھڑگے نے ضلع کانگریس کمیٹیوں کے سربراہان کی میٹنگ میں اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخاب میں ’انڈیا اتحاد‘ کی پارٹیوں نے بی جے پی اور اس کے ساتھیوں کے خلاف متحد ہو کر لڑائی لڑی۔ نتیجہ یہ ہوا کہ بی جے پی کو 240 سیٹوں تک محدود ہو گئی۔ اگر کانگریس کو 20 سے 30 سیٹیں مزید مل جاتیں تو ایک متبادل حکومت بننے کا راستہ ہموار ہو جاتا۔ قابل ذکر ہے کہ ڈی سی سی سربراہان کی میٹنگ 3 دنوں پر مشتمل ہے جو الگ الگ مراحل میں ہو رہی ہے۔ آج کی میٹنگ میں 13 ریاستوں اور 3 مرکز کے زیر انتظام خطوں کے ڈی سی سی سربراہان شامل ہوئے۔ آج دہلی کے کانگریس ہیڈکوارٹر ’اندرا بھون‘ میں ہوئی اس میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ’’ہماری ’آئین بچاؤ مہم‘ نے آئین کو بدلنے کی بی جے پی اور آر ایس ایس کی خفیہ منشا کو ظاہر کر دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج بی جے پی کے پاس اکثریت نہیں ہے، اور وہ 2 ساتھی پارٹیوں پر منحصر ہو گئی ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ایک وزیر اعظم نے تکبر والے انداز میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ 400 سیٹیں جیتیں گے، لیکن انھیں ہم سب نے مل کر بڑا جھٹکا دیا۔‘