نئی دہلی 16مارچ:اورنگ زیب کی تعریف پر مبنی ابو عاصم اعظمی کے بیان نے گزشتہ کئی دنوں سے ہنگامہ برپا کیا ہوا ہے۔ حالت یہ ہو گئی ہے کہ سماجوادی پارٹی لیڈر ابو اعظمی کے بیان سے پیدا حالات کو دیکھتے ہوئے مہاراشٹر میں اورنگ زیب کی قبر پر سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ اس درمیان بی جے پی حکومت میں کابینہ وزیر رہے سوامی پرساد موریہ نے ابو عاصم اعظمی کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے خود ایسا بیان دے دیا ہے جس پر تنازعہ بڑھنے کے اندیشے پیدا ہو گئے ہیں۔ انھوں نے بی جے پی پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ناتھورام گوڈسے سے بہتر تھے اورنگ زیب‘‘۔ ’اپنی جنتا پارٹی‘ کے سربراہ سوامی پرساد موریہ نے بی جے پی پر ملک میں نفرت کا بیج بونے کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی لیڈران ملک میں نفرت کا بیج بو رہے ہیں۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ یکے بعد دیگرے تشدد کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ اورنگ زیب بہت ہی تشدد کرتے تھے اور ان کو سب سے خراب بادشاہ مانا جا رہا ہے، میں کہنا چاہتا ہوں کہ ہو سکتا ہے وہ خراب رہے ہوں، لیکن وہ ناتھورام گوڈسے سے بہتر تھے۔‘‘ اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’ناتھورام گوڈسے نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کا قتل کر دیا تھا۔ اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ لوگ دوسروں پر انگلی اٹھاتے ہیں تو پہلے ان کو اپنے دامن میں جھانک کر دیکھنا چاہیے۔ اس کے بعد ہی دوسروں پر انگلی اٹھانے کی کوشش کرنی چاہیے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ سماجوادی پارٹی کی مہاراشٹر یونٹ کے صدر ابو عاصم اعظمی نے گزشتہ دنوں میڈیا کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ اورنگ زیب کی حکومت میں ہندوستان کی سرحد افغانستان اور برما (میانمار) تک پہنچ گئی تھی۔ انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اورنگ زیب ایک ظالم حکمراں نہیں تھا، اور اس نے کئی مندر بنوائے۔ اورنگ زیب اور مراٹھا راجہ چھترپتی سنبھاجی مہاراج کے درمیان جنگ کے بارے میں پوچھے جانے پر انھوں نے بتایا کہ یہ مذہبی نہیں بلکہ سیاسی جنگ تھی۔ بہرحال، مہاراشٹر میں اورنگ زیب کو لے کر تنازعہ عروج پر ہے۔ ہر چھوٹا بڑا لیڈر اورنگ زیب معاملہ پر اپنا رد عمل ظاہر کرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ خصوصاً ہندوتوا تنظیموں سے جڑے لیڈران تو اورنگ زیب کی قبر کو نیست و نابود کرنے پر آمادہ ہیں۔ وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے اورنگ زیب کی قبر کو ختم کرنے کا اعلان تک کر دیا ہے۔ وی ایچ پی کے قومی ترجمان ونود بنسل نے اعلان کیا ہے کہ 17 مارچ کو چھترپتی شیواجی مہاراج کے یومِ پیدائش پر اورنگ زیب کی قبر کا خاتمہ ہوگا۔ اس طرح کی کوششوں کو دیکھتے ہوئے اورنگ زیب کی قبر پر ریاستی حکومت نے سیکورٹی انتہائی سخت کر دی ہے۔