نئی دہلی 26اپریل: پہلگام حملے کے بعد مرکزی حکومت کی ہدایات پر نہ صرف پاکستانی شہریوں کو وطن واپس بھیجا جا رہا ہے، بلکہ غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف بھی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ اسی سلسلے میں گجرات میں 1000 سے زائد بنگلہ دیشی غیر قانونی تارکین وطن کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ریاست کے وزیر داخلہ ہرش شنگھوی نے بتایا کہ سورت اور احمد آباد میں تلاشی مہم کے دوران کئی غیر قانونی تارکین وطن کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جن کی حوالگی کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ وزیر داخلہ نے اس کارروائی کو گجرات پولیس کی سب سے بڑی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ احمدآباد میں کم از کم 890 اور سورت میں 134 غیر قانونی بنگلہ دیشی تارکین وطن کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے غیر قانونی تارکین وطن کو وارننگ دی ہے کہ وہ پولیس کے سامنے خود سپردگی کر دیں، ورنہ انہیں پکڑ کر ملک بدر کر دیا جائے گا۔ انہوں نے تارکین وطن کو پناہ دینے والے لوگوں کو بھی قانونی کارروائی کی تنبیہ دی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ تارکین وطن نے گجرات آنے سے قبل ہندوستان کے مختلف علاقوں میں رہنے کے لیے مغربی بنگال سے فرضی دستاویزات کا استعمال کیا۔ ان میں سے کئی لوگ منشیات کی اسمگلنگ اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہیں۔ حال ہی میں گرفتار کیے گئے 4 بنگلہ دیشیوں میں سے 2 القاعدہ کے سلیپر سیلس کے طور پر کام کرتے تھے۔ ان بنگلہ دیشیوں کے پس منظر اور گجرات میں ان کی سرگرمیوں کی تحقیقات کی جائے گی۔ ان کی حوالگی سے متعلق سبھی کارروائیاں جلد از جلد مکمل کرنے کے انتظامات کر لیے گئے ہیں۔
پاکستان کے چارباشندوں کوحیدرآباد پولیس کی نوٹس
حیدرآباد 26اپریل(یواین آئی)حیدرآباد پولیس نے پاکستان کے چار باشندوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان کو ہدایت دی ہے کہ وہ کل تک ملک چھوڑ دیں۔ مرکزی حکومت نے ملک میں مقیم تمام پاکستانی باشندوں سے خواہش کی ہے کہ پہلگام واقعہ کے بعد ملک چھوڑ دیں۔ شہر میں 213 پاکستانی باشندے ہیں۔ ان میں سے اکثریت طویل مدتی ویزا پر ہے۔