امپھال24مئی: منی پور میں بدھ کو ایک بار پھر جرائم کا ایک تازہ واقعہ سامنے آیا ہے۔ بشنو پور ضلع میں ایک مختلف برادری سے تعلق رکھنے والے مسلح حملہ آوروں کے ہاتھوں ایک شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا جبکہ دو دیگر زخمی ہو گئے۔ پولیس نے یہ اطلاع دی۔ ضلع انتظامیہ نے تشدد کے پیش نظر بشنو پور، امپھال مشرقی اور امپھال مغربی اضلاع میں کرفیو میں دی گئی نرمی کو منسوخ کر دیا۔ یہاں انتظامیہ نے صبح 5 بجے سے شام 4 بجے تک کرفیو میں نرمی کی تھی۔ امپھال میں پولیس حکام نے بتایا کہ کچھ مسلح افراد نے بشنو پور ضلع کے موئرانگ کے کچھ گاؤں پر دھاوا بول دیا۔ ہنگامہ کی آواز سن کر ریلیف کیمپ میں رہنے والے کچھ لوگ یہ دیکھنے باہر نکل آئے کہ کیا ہو رہا ہے۔ اس دوران گولی لگنے سے ایک شخص کی موت ہو گئی۔ متوفی کی شناخت 29 سالہ توجام چندرامنی کے طور پر کی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق توجام کو تشویشناک حالت میں نجی اسپتال لے جایا گیا تاہم وہ کچھ دیر بعد گولی لگنے سے دم توڑ گیا۔ چندرامنی کی موت کے بعد کشیدگی بڑھنے کے بعد صورتحال پر قابو پانے کے لیے اضافی نیم فوجی اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق، منگل کی رات بشنو پور کے فوبکچاؤ میں ایک مخصوص برادری سے تعلق رکھنے والے کچھ شرپسندوں نے مختلف برادریوں کے تین گھروں کو آگ لگا دی۔ جوابی کارروائی میں دوسری برادری کے کچھ نوجوانوں نے چار گھروں کو آگ لگا دی تھی۔ خیال رہے کہ منی پور کے 16 میں سے 11 اضلاع میں 3 مئی سے نسلی تشدد پھوٹ پڑا تھا، جس سے انتظامیہ کو غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کرنے اور انٹرنیٹ خدمات کو معطل کرنے پر مجبور ہونا پڑا تھا۔ تاہم، تشدد کے اکا دکا واقعات اب بھی تقریباً ہر روز رپورٹ ہو رہے ہیں۔