پٹنہ 13مئی: چھپرہ کے شہید بی ایس ایف جوان محمد امتیاز کے بعد سیوان کے رہنے والے فوجی جوان رام بابو سنگھ بھی ملک کے لیے شہید ہو گئے۔ جنگ بندی کے بعد پاکستان کی جانب سے پیر (12 مئی) کو سرحد پر گولی باری کی گئی اور جنگ بندی کی اس خلاف ورزی کا نتیجہ یہ ہوا کہ رام بابو کو گولی لگ گئی۔ اہل خانہ کے مطابق دوپہر میں گولی لگی تھی اور پھر خبر آئی کہ وہ ملک کے لیے شہید ہو گئے۔ اس خبر کے بعد شہید رام بابو سنگھ کے آبائی گاؤں میں ماتم چھا گیا۔ رام بابو سنگھ سیوان کے بڑہریا بلاک کے واصل پور گاؤں کے رہنے والے تھے۔ ان کے والد آنجہانی رام وچار سنگھ ہریہرپور پنچایت کے نائب مکھیا رہ چکے تھے۔ رام بابو سنگھ کے ایک بھائی اکھلیش سنگھ جھارکھنڈ کے ہزاری باغ میں بطور لوکو پائلٹ کام کر رہے ہیں۔ شہید جوان رام بابو سنگھ کے سسر سبھاش چندر شرما نے بتایا کہ ان کے داماد نے 10 اپریل کو جموں و کشمیر میں ڈیوٹی جوائن کی تھی۔ شہید جوان کے سسر کے مطابق وہ اپنی بیٹی کے ساتھ دھنباد میں تھے۔ پیر کو دن کے قریب 1.50 بجے آرمی ہیڈ کوارٹر سے کال آئی کہ داماد کو گولی لگ گئی ہے۔ اس کے بعد خبر موصول ہوئی کہ وہ شہید ہو گئے ہیں۔ نیوز پورٹل ’اے بی پی نیوز‘ کی خبر کے مطابق ان کی اہلیہ انجلی سنگھ کو شوہر کی شہادت کی اطلاع فی الحال نہیں دی گئی ہے۔ رام بابو سنگھ کے سسر کا کہنا ہے کہ ان کے داماد کی جودھپور میں پوسٹنگ ہو چکی تھی۔ حالانکہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے دوران انہیں روک لیا گیا۔ 12 مئی کو دن میں 10 بجے کے قریب رام بابو سنگھ کی ان کی اہلیہ انجلی سے بات ہوئی تھی، اس وقت تک وہ ٹھیک تھے۔
غمناک بات یہ ہے کہ پاکستانی گولی باری میں ملک کے لیے شہید ہونے والے رام بابو سنگھ کی شادی تقریباً 4 ماہ قبل ہی ہوئی تھی۔ گاؤں کے لوگ ان کے جسد خاکی کے آنے کا انتظار کر رہے ہیں۔ منگل کی شام تک یا بدھ کو ان کا جسد خاکی گاؤں آ سکتا ہے۔ شہید جوان کے اہل خانہ نے بتایا کہ رام بابو بچپن سے ہی حب الوطنی کے جذبے سے سرشار تھے۔ وہ آرمی جوائن کر ملک کی خدمت کر رہے تھے۔