ممبئی24مئی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے خلاف عام آدمی پارٹی (عآپ) کی جنگ کے لیے حمایت حاصل کرنے کے اقدام کے طور پر دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے بدھ کو مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ دونوں لیڈران نے ملاقات کے بعد صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں خدمات پر کنٹرول کرنے کے لیے لایا گیا مرکزی حکومت کا آرڈیننس تکبر سے پر ہے اور اس طرح کے اقدام کے خلاف عوام کو بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔ مرکز کے خلاف کیجریوال کی لڑائی کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے ٹھاکرے نے کہا کہ آرڈیننس کا فیصلہ تکبر سے بھرا ہوا ہے۔ متکبر اور خود غرض لیڈران ملک نہیں چلا سکتے۔ پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان کے ساتھ کیجریوال نے کہا کہ ہم ملک کے لوگوں کو جگانے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔ ٹھاکرے نے کہا کہ شیو سینا (یو بی ٹی) اور ماتوشری سیاست سے بالاتر تعلقات کو برقرار رکھنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ ٹھاکرے نے کہا، سپریم کورٹ کا فیصلہ دہلی اور ملک کی جمہوریت کے لیے ضروری تھا لیکن جب مرکزی حکومت ایسا آرڈیننس لائے تو یہ کیسی جمہوریت ہے؟ ہمیں اس سب سے لوگوں کو آگاہ کرنا ہوگا۔ وہیں، کیجریوال نے کہا کہ عام آدمی پارٹی بھی سب کے ساتھ بہتر تعلقات رکھتی ہے اور اب ہم ٹھاکرے خاندان کا حصہ ہیں۔ کیجریوال نے کہا کہ دہلی کے لوگوں نے اپنے حقوق کے لیے ایک بڑی جنگ لڑی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت آرڈیننس کے ذریعے ہمارے حقوق چھین رہی ہے۔ 8 سال بعد سپریم کورٹ کا فیصلہ (11 مئی) ہمارے حق میں آیا تھا۔ ٹھاکرے نے کہا، ان کی سیاست غیر اخلاقی، غلط اور ملک کے لیے خطرناک اور جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔ وہ سیاسی حریفوں کو ہراساں کرنے کے لیے اختیارات اور مختلف اداروں کا کھلے عام غلط استعمال کر رہے ہیں۔ خیال رہے کہ مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے فوراً بعد 19 مئی کو آرڈیننس جاری کیا تھا۔ اس آرڈیننس کے تحت کسی بھی افسر کے تبادلے اور تعیناتی سے متعلق حتمی فیصلہ لینے کا حق دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کو واپس دے دیا گیا تھا۔ کیجریوال راجیہ سبھا میں مرکز کے آرڈیننس کو روکنے کے لیے ملک کی تمام اعلیٰ اپوزیشن جماعتوں کے پورے ہندوستان کے دورے پر ہیں۔ اس سے پہلے وہ وزیر اعلی نتیش کمار اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے ملاقات کر چکے ہیں۔ ممبئی میں ٹھاکرے سے ملاقات کے بعد وہ جمعرات کو نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے صدر شرد پوار سے ملاقات کریں گے۔