نئی دہلی 29مئی: ہندوستانی ریلوے شمال مشرقی ریاستوں میں بھی ریل ٹریک اور ٹرینوں میں بہتری لانے کے لیے کوشاں ہے۔ نارتھ ایسٹ فرنٹیئر ریلوے (این ایف آر) نے منی پور میں اہم مانے جا رہے برج نمبر 164، جسے ’نونی برج‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، پر گرڈر لگانے کا کام مکمل کر کے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ اسے انجینئرنگ کی دنیا میں ایک بڑی کامیابی تصور کیا جا رہا ہے۔ وزیر ریل اشونی ویشنو نے ’ریلوے پیئر برج‘ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے مذکورہ معلومات فراہم کیں۔واضح ہو کہ ’ریلوے پیئر برج‘ کی تعمیر نہ صرف انجینئرنگ شعبہ میں ایک بڑی کامیابی ہے، بلکہ یہاں کے ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کی ایک اہم کڑی بھی ہے۔ اس پُل کو پوری دنیا میں خاص پہچان دلانے والے اس کے 2 بڑے ستون پی3 اور پی4 ہیں، جن میں سے ہر ایک 141 میٹر کی حیران کن اونچائی تک پہنچتا ہے۔ اس وجہ سے یہ دنیا کے سب سے اونچے پُل کے کھمبے ہو گئے۔ نونی برج انجینئرنگ کے شعبے میں ایک بڑی کامیابی ہے، اسے 141 میٹر لمبا دنیا کا سب سے اونچا ’ریلوے پیئر برج‘ مانا جاتا ہے، جو 111 کلومیٹر طویل جریبم-امپھال کیپٹل کنیکٹیویٹی پروجیکٹ کا ایک لازمی حصہ ہے۔ این ایف آر کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر (سی پی آر او) کنپجل کشور شرما کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا کہ حال ہی میں پُل کے آخری اسپَین کو کامیابی کے ساتھ کھڑا کر دیا گیا، اس طرح سے اس بے حد خاص پروجیکٹ کے سبھی 8 اسپَین کو نصب کرنے کا کام مکمل ہو گیا ہے۔
کشور شرما کے مطابق یہاں کے پیچیدہ ارضیاتی اور موسمی چیلنجوں کو دیکھتے ہوئے اسے خاص طریقے سے ڈیزائن کیا گیا ہے، یہ پُل دشوار گزار پہاڑی علاقوں اور گہری وادیوں سے ہو کر گزرتا ہے۔ جریبم-امپھال نیو لائن ریلوے پروجیکٹ شمال مشرقی خطے کے لیے اہم کنیکٹیویٹی پروجیکٹ میں سے ایک ہے۔ جریبم سے کھونگسانگ تک سیکشن ستمبر 2022 میں پہلے ہی شروع کیا جا چکا ہے۔ 55 کلومیٹر سے زیادہ طویل جریبم- کھونگسانگ سیکشن پر اس وقت ضروری سامان لے جانے والی باقاعدہ مال بردار ٹرینیں ہیں جو کھونگسانگ تک چلتی ہیں۔