نئی دہلی 9اپریل: چین سے دوستی بڑھا رہے بنگلہ دیش کو ہندوستان نے بڑا جھٹکا دیا ہے۔ حکومت ہند نے بنگلہ دیش سے بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کے راستے میں کسی تیسرے ملک کو برآمد کرنے کے لیے ہندوستانی اراضی بارڈر ٹیکس اسٹیشنوں کا استعمال کرنے کی اجازت دینے والی ٹرانس شپمنٹ سہولت ختم کر دی ہے۔ ہندوستانی ایکسپورٹرس نے حکومت سے پڑوسی ملک کو دی گئی یہ سہولت واپس لینے کی گزارش کی تھی، جس کو پیش نظر رکھتے ہوئے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندیپ جیسوال نے کہا کہ ’’بنگلہ دیش کو دی گئی ٹرانس شپمنٹ سہولت کے سبب گزشتہ کچھ وقت سے ہمارے ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں پر بہت بھیڑ ہو رہی تھی۔ لاجسٹکس میں تاخیر اور زیادہ لاگت کے سبب ہماری اپنی برآمدات میں رخنہ آ رہا تھا۔ اس لیے یہ سہولت 8 اپریل 2025 سے واپس لے لی گئی ہے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ ہندوستان نے جون 2020 میں بنگلہ دیش کو ٹرانس شپمنٹ سہولت فراہم کی تھی۔ اس سہولت نے بھوٹان، نیپال اور میانمار جیسے ممالک میں بنگلہ دیش کی برآمدات کے لیے بہتر تجارتی ماحول کو یقینی بنایا تھا۔ لیکن آب یہ سہولت ختم کر دی گئی ہے۔ سی بی آئی سی (سنٹرل بورڈ آف انڈائریکٹ ٹیکسز اینڈ کسٹمز) نے 8 اپریل کے گزٹ میں کہا ہے کہ ’’29 جون 2020 کے ترمیم شدہ گزٹ کو فوری اثر سے منسوخ کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ ہندوستان میں پہلے سے داخل کیے گئے کارگو کو ہندوستانی علاقہ سے باہر جانے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔‘