چنڈی گڑھ، 29 مئی (یواین آئی) ممبئی انڈینز جمعہ کو مہاراجہ یادویندر سنگھ کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونے والے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) 2025 کے ایلیمینیٹر مقابلے میں گجرات ٹائٹنز کی کمزوریوں کا فائدہ اٹھانے کے لیے میدان میں اترے گی۔ دوسری جانب اپنے اہم کھلاڑیوں کی غیر موجودگی اور حال ہی میں ملی شکست سے جوجھ رہی گجرات ٹائٹنز کو میچ جیتنے کے لیے بیٹنگ اور بولنگ میں تسلسل حاصل کرنا ہوگا۔پانچ بار کی آئی پی ایل چیمپئن ممبئی نے اس بار اتار چڑھاؤ بھری مہم کا سامنا کیا ہے، اپنے پہلے چار میچوں میں سے تین میں شکست کے بعد آخری آٹھ میں سے سات میں کامیابی حاصل کی۔ یہ ممبئی کی دباؤ برداشت کرنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔ ممبئی انڈینز کے غیر ملکی اسٹار ریان ریکلٹن اور ول جیکس قومی ذمہ داریوں کی وجہ سے وطن واپس لوٹ گئے ہیں۔ ایسی صورتحال میں تجربہ کار جونی بیرسٹو، روہت شرما، اور فارم میں موجود سوریہ کمار یادو فائنل میں پہنچانے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ چریتھ اسلانکا شاندار بیٹنگ کے لیے جانے جاتے ہیں۔ تلک ورما کی اپنی پسندیدہ تیسرے نمبر پر بڑی اننگز کھیلنے کی صلاحیت ہے۔ ممبئی ٹیم کے پاس جارحیت اور تحمل کا متوازن امتزاج ہے۔ اس کے علاوہ اس کے پاس مڈل آرڈر میں میچ ونر ہاردک پانڈیا اور نمن دھیر ہیں جو اہم وقت پر اپنی رفتار سے میچ کا پانسہ پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ جہاں تک ممبئی انڈینز کی بولنگ کا تعلق ہے، جیسپریت بمراہ مشکل وقت میں وکٹیں لینے اور ٹرینٹ بولٹ رفتار، درستگی، اور تجربے سے میچ میں بڑا فرق ڈال سکتے ہیں۔ انجری سے واپسی کے بعد بمراہ نے 6.33 کی ایکنومی ریٹ سے 17 وکٹیں لی ہیں۔ مچل سینٹنر کی اسپن کا بھی شاندار مظاہرہ رہا ہے۔اس کے برعکس، گجرات ٹائٹنز مسلسل دو بڑی ہار کے بعد دباؤ میں ایلیمینیٹر میں پہنچی ہیں۔ وہ پوائنٹس ٹیبل میں تیسرے نمبر پر کھسک گئی ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ اپنے غیر ملکی بیٹسمین جوس بٹلر کے بغیر پلے آف میں اتر رہی ہے، جو ان کی ٹاپ بیٹنگ لائن اپ میں ایک بڑی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ سری لنکا کے کوشال مینڈس سے اس کمی کو پورا کرنے کی امید ہے، لیکن ان کی بٹلر جیسی دھماکہ خیز بیٹنگ نہیں ہے۔ سائی سدھرشن اور شبمن گل قابل بھروسہ رہے ہیں، لیکن مڈل آرڈر کی استحکام شرفین ردرفورڈ اور شاہ رخ خان جیسے کھلاڑیوں پر منحصر ہے۔ حالیہ پرفارمنس کو دیکھتے ہوئے یہ ایک مشکل میچ ہے۔ بولنگ کے محاذ پر، محمد سراج اور پرسدھ کرشنا گجرات ٹائٹنز کے ا سٹرائیک ہتھیار بنے ہوئے ہیں۔
، لیکن راشد خان اور ارشد خان کے ڈھیلے اسپیلز نے گجرات کی پریشانی بڑھا دی ہے۔ ممبئی کی فارم میں موجود بیٹنگ گجرات کی اس کمزوری کا فائدہ اٹھانے کے لیے تیار ہے۔ گجرات کے بولرز کو مقابلے میں رہنے کے لیے اپنے کھیل میں کافی بہتری لانی ہوگی۔
یہ دیکھا گیا ہے کہ ملاں پور کی پچ بیٹ اور بال کے درمیان یکساں سلوک کرتی ہے۔ اس پچ سے تیز گیند بازوں کو شروع میں موومنٹ حاصل کرنے اور درمیانی اوورز میں اسپنرز کی گرفت بنانے کی امید کی جاتی ہے۔ پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیموں نے یہاں بڑا اسکور بنایا ہے۔ ٹاس اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔گجرات کو ان کی صلاحیتوں اور اس سیزن کے شروع میں غلبے کو دیکھتے ہوئے کبھی کم نہیں سمجھا جا سکتا، لیکن فی الحال پلڑا ممبئی انڈینز کے حق میں ہے، جو آئی پی ایل پلے آف کے دباؤ سے نمٹنے کے لیے بہتر طور پر لیس دکھائی دیتی ہے۔ ایسی صورتحال میں یہ مقابلہ دلچسپ اور پیسہ وصول کرنے والا ہو سکتا ہے۔