نئی دہلی 30مئی: فرید آباد میں آج کئی غیر قانونی تعمیرات کو بلڈوزر سے منہدم کر دیا گیا۔ اس دوران رہائشی عوام نے مخالفت کی، لیکن انتظامیہ و پولیس افسران کی موجودگی میں یہ کارروائی کی گئی۔ دراصل آبی جماؤ اس علاقے میں بہت بڑا مسئلہ ہے۔ اس کی بڑی وجہ نالوں پر غیر قانونی تعمیرات ہیں، اور انہی تعمیرات پر انتظامیہ نے سختی کرتے ہوئے کارروائی کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بڑکھل ریلوے پُل کے نیچے نالے پر تعمیر کم و بیش 50 مکانات کو ہریانہ شہری ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی ٹیم نے توڑ دیا۔ ان سبھی لوگوں کو 2 دن قبل ہی نوٹس دے کر گھر خالی کرا لیا گیا تھا۔ اَرتھ موور کی مدد سے جمعہ کے روز اس کارروائی کو انجام دیا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ تقریباً ہفتہ بھر پہلے ضلع ڈپٹی کمشنر نے اس جگہ کا معائنہ کیا تھا۔ یہ نالا سیکٹر 21 اے سے ہو کر بڑکھل پُل کے نیچے سے نکلتا ہے۔ ضلع ڈپٹی کمشنر نے یہاں نالے پر بہت زیادہ مکانات بنے ہوئے دیکھ کر حیرانی ظاہر کی۔ انھوں نے اتھارٹی سے کہا کہ ان تعمیرات کے خلاف فوراً کارروائی کی جائے۔ یہ تعمیرات کئی سالوں پہلے کی ہیں، لیکن ان کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی گئی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ غیر قانونی تعمیرات کرنے والوں نے پورے نالوں کو ہی گھیر لیا اور مکانات بنا لیے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ نالے کی صفائی ہی نہیں ہو پاتی تھی۔ بارش کے دنوں میں نالے کا پانی سیکٹر 21 اے سمیت آس پاس کے سیکٹرس میں جمع رہتا تھا۔ کئی کئی دن تک پانی نہیں نکل پاتا تھا۔ اس لیے اب ان غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانا شروع کیا گیا ہے۔
اتھارٹی کے سروے ایس ڈی او راجپال نے بتایا کہ اب بھی کئی غیر قانونی مکانات ہیں، جنھیں جلد ہی توڑا جائے گا۔