نئی دہلی8جون: دہلی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف آتشی نے دہلی میں ایک 9 سالہ بچی کی لاش ملنے کے واقعے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے قانون و انصاف کے نظام پر سوالات اٹھائے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہلی میں چار انجن کی حکومت ہونے کے باوجود یہاں کی بچیاں محفوظ نہیں ہیں اور حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں دہلی میں ایک 9 سالہ بچی کی لاش ملی ہے جس کے بارے میں شبہ ہے کہ اس کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی ہو۔ تاہم، پولیس نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی حقیقت سامنے آئے گی۔ اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے آتشی نے اتوار کو خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں دہلی حکومت، پولیس اور لیفٹیننٹ گورنر، تینوں کا نظم ہے لیکن اس کے باوجود دہلی میں ہماری بچیاں غیر محفوظ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب دہلی میں انتخابات ہوتے ہیں تو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ یہاں ریلیاں کرنے پہنچ جاتے ہیں لیکن جب اس قسم کے دل دہلا دینے والے واقعات سامنے آتے ہیں تو ان کا کوئی اتا پتا نہیں ہوتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہلی کی وزیر اعلیٰ بھی غائب ہیں۔ ایسے میں دہلی کی حکومت کو جواب دینا ہوگا کہ شہریوں کی حفاظت کی ذمہ داری آخر کس پر ہے۔ آتشی نے دہلی کی بی جے پی حکومت کو اس واقعے کے لیے براہِ راست ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ دہلی میں قانون و انصاف کی حالت خدا کے رحم و کرم پر ہے۔ جھگی بستیوں پر جاری انہدامی کارروائیوں پر بھی آتشی نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی نے وعدہ کیا تھا کہ ’جہاں جھگی، وہاں مکان‘ دیا جائے گا، لیکن انتخاب جیتنے کے بعد اب انہی جھگیوں کو مسمار کیا جا رہا ہے۔ آتشی کے مطابق اگر عدالت کا حکم تھا بھی، تو متاثرہ افراد کو ایک کلومیٹر کے دائرے میں رہائش فراہم کی جانی چاہیے تھی۔ مگر بھوگل اور آشرم میں کام کرنے والے افراد کو نریلا جیسے دور دراز علاقوں میں بھیجا جا رہا ہے، جو ان کے لیے روزگار تک پہنچنے کو مشکل بنا دیتا ہے۔