نئی دہلی 3اپریل: راجیہ سبھا میں ’وقف ترمیمی بل 2024‘ پر بحث جاری ہے۔ برسراقتدار طبقہ کے لیڈران اس بل کی حمایت میں بڑی بڑی باتیں کہہ رہے ہیں، جبکہ کانگریس اور اس کی اتحادی پارٹیوں کے لیڈران بل میں موجود خامیوں کی نشاندہی کر رہے ہیں۔ اس درمیان کانگریس رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے راجیہ سبھا میں اپنی بات رکھتے ہوئے برسراقتدار طبقہ کی بخیا ادھیڑ کر رکھ دی۔ انھوں نے وقف بورڈ سے متعلق بی جے پی لیڈران کے ذریعہ پھیلائی جا رہی گمراہی کی حقیقت سامنے رکھنے کے ساتھ ساتھ دہلی کی 123 جائیدادوں کے متلق پھیلائے جا رہے جھوٹ سے بھی پردہ ہٹایا۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے وقف بل کو آئین مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’آئین کہتا ہے ملک میں سبھی برابر ہیں۔ سبھی کو اپنے مذہبی کاموں کے لیے مندر، مسجد، گرودوارہ کی تعمیر اور رکھ رکھاؤ کا حق ہے۔ اقلیتی امور کے وزیر جھوٹ بولتے ہیں، ملک کو وہ گمراہ کر رہے ہیں۔ یہ ’امید‘ نہیں ہے۔ وقف سے متعلق جھوٹی باتیں پھیلائی جا رہی ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’وقف ٹریبونل کو ایسا بتایا جاتا ہے جیسے مذہبی کھاپ پنچایت ہو۔ اس میں بھی تو حکومت کے مقرر کردہ جج ہوتے ہیں۔ حالات ایسے ہیں کہ وقف بورڈ خود اپنی جائیدادوں کے لیے مقدمات لڑ رہا ہے۔‘‘