نئی دہلی11مئی: دہلی شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں 10 مئی کو سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت ملنے کے بعد اروند کیجریوال آج متحرک نظر آئے۔ سب سے پہلے وہ کناٹ پلیس کے ہنومان مندر پہنچے اور دیوتا کے سامنے سر جھکا کر پوجا کی۔ یہاں سے نکلنے کے بعد وہ قریب میں واقع ایک دوسرے مندر میں بھی گئے۔ اس کے بعد کیجریوال عام آدمی پارٹی کے ہیڈ کوارٹر پہنچے، جہاں کیجریوال کے استقبال کے لیے بڑے پیمانے پر تیاریاں کی گئی تھیں۔ کیجریوال نے یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور بی جے پی و پی ایم مودی کو نشانہ بنایا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیجریوال نے کہا، ’’وزیر اعظم نے بہت خطرناک مشن چلایا ہے، جس کا نام ہے ’ون نیشن، ون لیڈر‘ یعنی ایک ملک ایک لیڈر، اس کے تحت وہ ملک کے تمام لیڈروں کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ وہ اس مشن کو دو سطحوں پر چلا رہے ہیں، پہلے تو وہ تمام اپوزیشن لیڈروں کو جیل بھیج دیں گے اور اس کے بعد تمام بی جے پی لیڈروں کو ٹھکانے لگائیں گے اور ان کی سیاست کا خاتمہ کر دیں گے!‘‘ انہوں نے کہا، ’’اپوزیشن لیڈر منیش سسودیا، سنجے سنگھ، ستیندر جین، کیجریوال کو جیل بھیج دیا گیا۔ ہیمنت سورین کو جیل بھیج دیا گیا۔ ممتا دیدی کے کئی وزراء کو جیل بھیج دیا گیا، اسٹالن کے وزراء کو جیل بھیج دیا گیا۔ وہ کیرالہ کے سی ایم کے پیچھے ہیں۔ اگر وہ الیکشن جیت جاتے ہیں تو میں حلف نامہ پر لکھ کر دے سکتا ہوں کہ کچھ دنوں کے بعد ممتا دیدی، تیجسوی یادو، اسٹالن، پنارائی وجین، ادھو ٹھاکرے جیل کے اندر ہوں گے!‘‘ کیجریوال نے مزید کہا کہ انہوں نے بی جے پی کے کسی لیڈر کو نہیں بخشا۔ اڈوانی، مرلی منوہر، سمترا مہاجن کی سیاست کا خاتمہ کر دیا۔ مدھیہ پردیش کے الیکشن جیت کر انہیں دینے والے شیوراج سنگھ چوہان کی سیاست ختم کر دی۔ وسندھرا راجے، منوہر لال کھٹر، رمن سنگھ کی سیاست بھی ختم ہو گئی۔ اب اگلا نمبر یوگی آدتیہ ناتھ کا ہے۔ اگر وہ الیکشن جیت جاتے ہیں تو مجھ سے لکھا لیں کہ اگلے دو ماہ کے اندر وہ اتر پردیش کا وزیر اعلیٰ بدل دیں گے۔ یوگی آدتیہ ناتھ کی سیاست کو ختم کر کے وہ انہیں بھی نمٹا دیں گے۔ یہ ‘آمریت ہے۔ ون نیشن ون لیڈر کا مطلب ہے کہ ملک میں صرف ایک لیڈر رہ جائے گا۔‘‘