لکھنو4مئی: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی قومی صدر مایاوتی نے آج اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر لوک سبھا انتخاب غیر جانبدارانہ طریقے سے ہوئے اور ای وی ایم میں بھی کوئی خرابی نہیں ہوئی تو بی جے پی کی کوئی گارنٹی، کوئی جملہ بازی کام نہیں آئے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ بی جے پی نے اچھے دن کا جو وعدہ کیا تھا، وہ کہیں بھی دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ یہ بیان بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے ہفتہ کے روز آگرہ میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔
انھوں نے کہا کہ بی جے پی مرکز میں آسانی سے واپس آنے والی نہیں ہے۔ شرط بس یہ ہے کہ انتخاب آزادانہ اور غیر جانبدارانہ ہوں۔ ووٹنگ مشین میں گڑبڑی نہیں کی جاتی ہے تو ان کی کوئی جملہ بازی کام نہیں آئے گی۔ عوام سمجھ چکی ہے کہ وہ (بی جے پی) اپنے وعدے پورے نہیں کرتی اور اب بھی جو وعدے کیے جا رہے ہیں وہ محض لالچ ہیں۔ مایاوتی کا کہنا ہے کہ جو غریب لوگ ہیں، جنھیں بی جے پی نے تھوڑا بہت راشن دیا ہے، وہ لوگ اپنے کندھے پر تھیلا لاد کر گھوم رہے ہیں۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ جو مفت راشن لیا، اس کا قرض ووٹ دے کر لوٹانا ہوگا۔ بی ایس پی چیف نے عوام سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ راشن نریندر مودی نے مفت میں نہیں دیا ہے۔ جو پیسہ آپ لوگ ٹیکس کی شکل میں دیتے ہیں، اسی کا یہ راشن دیتے ہیں۔ اس میں بی جے پی کا کوئی احسان نہیں ہے۔ آپ لوگوں کو یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ ہم نے ان کا نمک کھایا۔ ان کے بہکاوے میں آپ لوگوں کو قطعی نہیں آنا چاہیے۔ بی ایس پی امیدوار کو کامیاب بنانے کی اپیل کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ ’’ہم تنہا انتخاب لڑ رہے ہیں۔ آگرہ سے ہم نے جاٹو سماج کی خاتون کو ٹکٹ دیا ہے۔ ہاتھرس سے درج فہرست سماج کے ساتھی کو میدان میں اتارا ہے۔ فتح پور سیکری سے برہمن سماج کو ٹکٹ دیا ہے۔ ہم نے ٹکٹ کی تقسیم میں سبھی سماج کا دھیان رکھا ہے۔‘‘