نئی دہلی 10مئی: دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال تہاڑ جیل سے رِہا ہونے کے بعد اپنی رہائش گاہ پہنچ چکے ہیں۔ ان کی رہائش پر بڑی تعداد میں عآپ لیڈران و کارکنان موجود ہیں اور زبردست آتش بازی کا نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ سپریم کورٹ کے ذریعہ عبوری ضمانت پر رِہائی ملنے کے بعد آج شام وہ تہاڑ جیل کے گیٹ نمبر 4 سے باہر نکلے اور پھر گیٹنمبر 3 کی طرف بڑھے جہاں عآپ لیڈران و کارکنان بڑی تعداد میں ان کا استقبال کرنے کے لیے جمع تھے۔ جیل سے نکلنے کے بعد اروند کیجریوال انتہائی پُرجوش دکھائی دیے اور زوردار انداز میں کہا کہ ’’میں نے کہا تھا میں جلدی آؤں گا، آ گیا۔ سب سے پہلے میں ہنومان جی کے قدموں میں سر جھکانا چاہتا ہوں، ہنومان جی کے آشیرواد سے آپ سب کے درمیان ہوں۔ ہم سب کو مل کر تاناشاہی سے ملک کو بچانا ہے۔ میں پوری طاقت سے لڑ رہا ہوں اور تاناشاہی سے جدوجہد کر رہا ہوں۔ 140 کروڑ لوگوں کو بھی تاناشاہی سے لڑنا پڑے گا۔‘‘ ساتھ ہی کیجریوال نے اعلان کیا کہ وہ کل صبح 11 بجے کناٹ پلیس واقع ہنومان مندر جا کر ہنومان جی کا آشیرواد لیں گے اور کل دوپہر 1 بجے پارٹی دفتر میں پریس کانفرنس ہوگی۔ جب اروند کیجریوال تہاڑ جیل سے باہر نکلے تو پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے ان کا استقبال کیا۔ وہ کیجریوال کے ساتھ ساتھ ان کی رہائش پہنچے۔ عآپ رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کی بیوی بھی وزیر اعلیٰ رہائش پر پہنچی ہوئی ہیں۔ عآپ لیڈران کیجریوال کی رِہائی پر جشن منا رہے ہیں اور سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو جمہوریت کی فتح قرار دے رہے ہیں۔