بھوپال:26؍مارچ:مدھیہ پردیش اردو اکادمی، محکمہ ثقافت کے زیر اہتمام ضلع ادب گوشہ، دھار کے ذریعے “سلسلہ” کے تحت مشہور شاعر ناز شادانی کو منسوب شعری و ادبی نشست کا انعقاد 26 مارچ 2025 کو دوپہر 1:30بجے میکرو ویژن اکیڈمی، سردار پور، دھار میں ضلع کوآرڈینیٹر انیتا مکاتی کے تعاون سے کیا گیا۔
اردو اکادمی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نصرت مہدی نے پروگرام کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مدھیہ پردیش اردو اکادمی کے ذریعے ضلع دھار میں منعقد “سلسلہ” ادبی و شعری نشست اردو ادب کی روایات کو سمجھنے، انھیں آگے بڑھانے اور استاد شعرا کی خدمات کو یاد کرنے کی ایک با معنی کوشش ہے۔امید ہے کہ اس پروگرام سے دھار اور قرب و جوار کے علاقوں میں ادب کے تئیں دلچسپی اور زیادہ گہرائی سے فروغ پائے گی۔ اس سال یہ پروگرام دھار کے استاد شاعر ناز شادانی کو منسوب ہے، اس کا مقصد ان کے افکار اور شعری وراثت کو سنجونا اور آنے والی نسل تک پہنچانا ہے۔
دھار ضلع کی کوآرڈینیٹر انیتا مکاتی نے بتایا کہ منعقدہ پروگرام میں سلسلہ کے تحت دوپہر 1:30 بجے شعری و ادبی نشست کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت دھار کے سینئر شاعر اعجاز نازی نے کی۔ساتھ ہی مہمانان ذی وقار کے طور پر اندور کے مشہور شاعر تجدید ساقی اور دھار کے سینئر شاعر ولبھ وجے ورگیہ اسٹیج پر جلوہ افروز رہے۔ نشست کی شروعات میں ولبھ وجے ورگیہ نے مشہور شاعر ناز شادانی کی شخصیت اور کارناموں کے حوالے سے گفتگو کر انھیں خراج عقیدت پیش کیا۔انھوں نے کہا کہ ناز شادانی کا شمار دھار ضلع کے استاد شعراء میں ہوتا تھا۔ انھوں نے دھار میں اردو شاعری کو پروان چڑھانے میں نمایاں کردار ادا کیا اور دھار کو کئی اہم شاعر دیے۔ انھوں نے اپنے شاگردوں غزل کی فنی باریکیوں سے واقف کرایا اور ان کی ادبی تربیت کی۔ ناز صاحب نے اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے بھی بہت کام کیا۔ ان کی ادبی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
شعری نشست میں جو اشعار پسند کیے گئے وہ درج ذیل ہیں:
چاک داماں نظر نہیں آتے
ہوں جو انساں نظر نہیں آتے
منھ پہ ظاہر خوشی تو ہوتی ہے
غم کے احساں نظر نہیں آتے
اعجاز نازی
تجھ بن ہریالی کے لالے پڑ گئے ہیں
میرے سارے موسم کالے پڑ گئے ہیں
میں نے تیرا اتنا رستہ دیکھا ہے
میری ان آنکھوں میں چھالے پڑ گئے ہیں
قمر ساقی
سوچ سمجھ میں گہرا پن آجاتا ہے
کوشش کرتے کرتے فن آجاتا ہے
جیسے جیسے دولت بڑھتی جاتی ہے
کچھ لوگوں میں ہلکا پن آجاتا ہے
تجدید ساقی
لوٹ آئے پرندے بھی گھر کی طرف
روشنی تیرگی میں بدلنے لگی
شبیر شاداب
کئی دنوں سے عجب ڈر مری تلاش میں ہے
تمھارے ہجر کا خنجر مری تلاش میں ہے
نظر دھاروی
کس لیے دل کو گنہگار کہا جاتا ہے
اک عبادت ہے جسے پیار کہا جاتا ہے
رام پرندہ
میں جتنا چاہوں تمھیں تم بھی چاہو اتنا اگر
بہت حسین یہ سنسار ہو بھی سکتا ہے
اسرار دھاروی
نہ میں اس تک پہنچ پائی نہ وہ مجھ تک پہنچ پایا
ابھی میں بھی سفر میں ہوں ابھی وہ بھی سفر میں ہے
انیتا مکاتی
نہ سوچ دل میں سکوں بھی ہو اعتبار بھی ہو
ہر اک چمن میں ضروری نہیں بہار بھی ہو
دیوراج گورانا
سلسلہ ادبی نشست کی نظامت کے فرائض رام پرندہ نے اور شعری نشست کی نظامت کے فرائض تجدید ساقی نے انجام دیے.
پروگرام کے آخر میں ضلع کوآرڈینیٹر انیتا مکاتی نے تمام مہمانوں، تخلیق کاروں اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔