پٹنہ 11اپریل: بہار کی راجدھانی پٹنہ میں آج سیاسی ہلچل بڑھی ہوئی ہے۔ وجہ ہے کانگریس کی ’ہجرت روکو، ملازمت دو‘ یاترا، جس کی قیادت کنہیا کمار کر رہے ہیں۔ گزشتہ کئی دنوں سے جاری یہ یاترا آج پٹنہ میں اختتام پذیر ہونے والی ہے، لیکن اس سے پہلے ہی کنہیا کمار اور کانگریس کے دیگر کئی لیڈران و کارکنان کو پٹنہ پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کنہیا کمار صداقت آشرم سے ’ہجرت روکو، ملازمت دو‘ یاترا میں نکلے، لیکن ان کے وہاں سے نکلتے ہی پولیس نے ان کو راجہ پل کے پاس ہی روک دیا۔ کنہیا کمار آج صداقت آشرم سے نکلنے کے بعد اپنی یاترا کے دوران وزیر اعلیٰ رہائش تک جانے والے تھے، لیکن اس سے پہلے ہی پولیس نے انھیں روک دیا۔
یاترا میں شامل لوگوں پر واٹر کینن بھی چلایا گیا اور لاٹھی چارج کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ آج ’ہجرت روکو، ملازمت دو‘ یاترا شروع کرنے سے پہلے کانگریس لیڈر کنہیا کمار نے کہا کہ بہار کی عوام بے روزگاری اور غریبی سے بے حال ہے۔ مجبوری میں انھیں ہجرت کرنی پڑ رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ کانگریس نے 16 مارچ کو مغربی چمپارن کے بھتیہروا گاندھی آشرم سے پدیاترا شروع کی تھی جو کہ بہار کے نوجوانوں اور بے روزگاری کے لیے نکالی گئی۔ اس میں اب تک لاکھوں لوگ جڑ چکے ہیں اور یہ یاترا اب ستیاگرہ اور جدوجہد کی شکل اختیار کر رہی ہے۔ لوگوں میں موجودہ حکومت کے خلاف سخت ناراضگی ہے۔