رانچی 3جون: جھارکھنڈ کے ضلع ہزاری باغ میں واقع کیرے ڈاری علاقے میں کوئلے کی ایک غیرقانونی کان میں پیش آئے افسوسناک واقعے میں تین مزدوروں پھنس گئے تھے، جن کی لاشیں 13 دن کی طویل تلاش کے بعد پیر کی رات نکال لی گئیں۔ ان مزدوروں کی شناخت 45 سالہ پرمود شاہ، 25 سالہ اُمیش کمار اور 24 سالہ نوشاد انصاری کے طور پر ہوئی ہے، جو کیرے ڈاری تھانہ حلقے کے کُنڈابیر گاؤں کے رہنے والے تھے۔ 13 دن قبل موسلا دھار بارش کے باعث کھاوا ندی میں طغیانی آ گئی تھی جس کی زد میں آ کر یہ تینوں مزدور غیرقانونی کان کے اندر پھنس گئے تھے۔ یہ علاقہ غیرقانونی کوئلہ نکالنے والی سرگرمیوں کے لیے بدنام ہے، جہاں درجنوں زیرِ زمین سرنگیں کوئلہ مافیا کے کنٹرول میں ہیں اور روزانہ سینکڑوں مزدور خطرہ مول لے کر کام کرتے ہیں۔ حادثے کے فوراً بعد نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی ٹیم نے تین دنوں تک ریسکیو آپریشن چلایا لیکن کان میں پانی بھر جانے کے سبب انہیں کامیابی نہ مل سکی۔ بعد ازاں نیشنل تھرمل پاور کارپوریشن (این ٹی پی سی) اور ایک نجی کمپنی کی مدد سے کان سے پانی نکالنے کا عمل شروع کیا گیا۔ جیسے ہی پانی کی سطح کم ہوئی، پیر کی شب مقامی دیہاتیوں نے مزدوروں کی لاشیں برآمد کر لیں۔