پٹنہ 9مئی: لوک سبھا انتخاب کی سرگرمیوں کے درمیان آر جے ڈی نے ایک بار پھر جنتا دل یو کو زوردار جھٹکا دیا ہے۔ سابق رکن پارلیمنٹ رنجن یادو نے جمعرات کو آر جے ڈی کی باضابطہ رکنیت حاصل کر لی اور صاف لفظوں میں کہہ دیا کہ ’’اس وقت بہار میں لالٹین کی لہر ہے۔‘‘ اس سے قبل بھی جنتا دل یو کے کئی لیڈران آر جے ڈی میں شامل ہو چکے ہیں، جن میں ایک بڑا نام بیما بھارتی کا ہے جنھیں آر جے ڈی نے پورنیہ لوک سبھا سیٹ سے امیدوار بنایا ہے۔ آج راجیہ سبھا رکن منوج جھا نے رنجن یادو کو آر جے ڈی کی رکنیت دلائی۔ پارٹی کی رکنیت حاصل کرنے کے بعد رنجن یادو نے کہا کہ ’’یہ میرا پرانا گھر رہا ہے۔‘‘ لالو پرساد کی تعریف کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’لالو پرساد کی ڈیمانڈ تو لوک سبھا انتخاب میں سبھی ریاست میں ہوتی تھی۔ ملک کے چار چار وزرائے اعظم کے ساتھ لالو پرساد یادو نے کام کیا ہے۔ سبھی وزرائے اعظم لالو پرساد کو اپنے علاقہ میں انتخابی تشہیر کے لیے بلاتے تھے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ 8 اپریل کی شب رنجن یادو نے لالو پرساد یادو سے ملاقات کی تھی۔ تبھی صاف ہو گیا تھا کہ انھوں نے جنتا دل یو کو چھوڑ کر آر جے ڈی کا دامن تھامنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس فیصلے سے لالو پرساد کی بیٹی میسا بھارتی کو پاٹلی پترا لوک سبھا سیٹ پر فائدہ پہنچتا دکھائی دے رہا ہے، کیونکہ رنجن یادو کی پاٹلی پترا کی عوام سے گہرا لگاؤ ہے۔ 2014 اور 2019 کے لوک سبھا انتخاب میں میسا بھارتی اس سیٹ پر بی جے پی امیدوار رام کرپال یادو سے ہار گئی تھیں۔
اجودھیا میں رام سیوک پورم میں آتشزدگی
اجودھیا:09مئی(یواین آئی) اجودھیا میں وشو ہندو پریشد(وی ایچ پی) دفتر کارسیوک پورم کے نزدیک رام سیوک پورم میں خوفناک آتشزدگی سے لاکھوں کی جائیداد جل کر راکھ ہوگئی۔