نئی دہلی 18اپریل: آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی کو منی لانڈرنگ کے ایک معاملے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ای ڈی کی حیدر آباد یونٹ نے ان کے 27.5 کروڑ روپے کے شیئر اور ڈالمیا سیمنٹس (بھارت) لمیٹڈ (ڈی سی بی ایل) کی 377.2 کروڑ روپے کی زمین کو ’کوئڈ پرو کیو‘ سرمایہ کاری سے جڑے منی لانڈرنگ معاملے میں عارضی طور سے ضبط کر لیا ہے۔ اس تعلق سے ڈی سی بی ایل نے کہا ہے کہ ضبط کی گئی ملکیت کی قیمت 793.3 کروڑ روپے ہے۔ قابل ذکر ہے کہ منی لانڈرنگ کا یہ معاملہ 2011 میں سی بی آئی کی طرف سے درج ایف آئی آر سے متعلق ہے، جس میں ڈی سی بی ایل کی جانب سے بھارتی سیمنٹ کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ میں سرمایہ کاری کی گئی تھی۔ یعنی معاملہ درج ہونے کے تقریباً 14 سال بعد ضبطی کی یہ کارروائی ہوئی ہے۔
ای ڈی کے مطابق یہ سرمایہ کاری جگن موہن ریڈی کی کمپنیوں میں 95 کروڑ روپے کے پیمنٹ کی شکل میں کی گئی، جس کے بدلے کڈپا ضلع میں 407 ہیکٹیئر کی کانکنی لیز ڈی سی بی ایل کو ٹرانسفر کی گئی۔ اس معاملے میں ای ڈی اور سی بی آئی نے الزام عائد کیا ہے کہ ڈی سی بی ایل اور جگن موہن کے درمیان ہوئے ایک معاہدہ کے تحت رگھو رام سیمنٹس لمیٹڈ کے شیئر فرنچ کمپنی پارفیسم کو 135 کروڑ روپے میں فروخت کیے گئے تھے، جس میں سے 55 کروڑ روپے نقدی میں حوالہ کے ذریعہ جگن موہن کو دیے گئے۔ سی بی آئی نے 8 اپریل 2013 کو جگن موہن سمیت دیگر ملزمین کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ اور تعزیرات ہند کی دفعات کے تحت چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ 139 کروڑ روپے حوالہ چینلوں کے ذریعہ جگن موہن کی کمپنیوں کو بھیجنے کا منصوبہ تھا، جس میں سے 55 کروڑ کا پیمنٹ پہلے ہی ہو چکا تھا۔
ڈالمیا سیمنٹس نے سیبی کو مطلع کیا کہ انھیں 15 اپریل 2025 کو اٹیچمنٹ کا آرڈر ملا، لیکن اس سے کمپنی کے کام پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔ کمپنی نے کہا ہے کہ وہ فیصلے کا تجزیہ کر مناسب قانونی قدم اٹھائے گی۔