بھوپال:17اگست :78 ویں جشن جمہوریہ کے موقعہ پر جامعہ حفظ القرآن و جمعیتہ علماء ضلع بھوپال کے دفتر اور جامعہ کی زیر نگرانی قائم لٹل اسمائل انگلش میڈیم پبلک اسکول چندن نگر بھانپور بھوپال میں جشن یوم آزادی قومی پرچم کشائی کر کے پورے جوش و خروش سے منایا گیا، جس میں جامعہ و اسکول کے طلبہ نے راشٹریہ گیت،ترانہ ہندی اور یوم آزادی کے عنوان سے نغمے،ترانے اور تقاریر پیش کیں، اس موقعہ پر پروگرام میں تشریف لائے مہمانان خصوصی ٹی آر گہلوت جی،قاری رئیس بیگ ،مولانا حنیف ، اور مرزا چاند بیگ نے طلبہ کے سامنے ملک کی آزادی کی خاطر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے مجاہدین آزادی کا تذکرہ کرتے ہوئے خراج عقیدت پیش کیا، اس مناسبت سے جامعہ اور اسکول کے ناظم و صدر جمعیتہ علماء ضلع بھوپال حافظ محمد اسمعیل بیگ نے مجاہدین جنگ آزادی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئےفرمایا کہ ملک ہندوستان جسکو جنت نشان کہا جاتا تھا پوری دنیا کے نقشہ پر ایک عظیم ملک تھا، لیکن انگریزوں کے کالے سایہ نے اس کو غلامی کے دلدل میں دھکیل دیا تھا، پورے ملک میں غلامی اور جبر و استبداد کا ایک دور دورہ تھا،بالآخر ملک کے ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے جانباز،جیالے اور سرفروشی کا جذبہ رکھنے والے اپنے تن من دھن کی بازی لگا کر اٹھ کھڑے ہوئے اور ملک کی آزادی کے خاطر ہزاروں جانوں کے نذرانے پیش کر دیے تب جا کر اس ملک کو آزادی نصیب ہوئی، نیز اس حقیقت سے کوئی بھی انکار نہیں کر سکتا کہ اس ملک کی آزادی میں سب سے بڑا کردار مسلم حکمراں،مسلم علماء کرام، صوفیائے عظام اور مسلم مجاہدین کا رہا ہے جو مستقل انگریزوں سے مختلف جنگوں اور تحریکات کے ذریعہ ہر محاذ پر نبرد آزماں رہے، لہذا جشن آزادی انکے تذکرہ کے بغیر ادھورا ہے، حالیہ کچھ عرصہ سے دوبارہ اس ملک کو نفرت و تعصب اور فرقہ پرستی کے دلدل میں پھنسا کر غلامی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے،اسکے لے ہمیں دوبارہ اپنے اسلاف کی طرح بغیر کسی مسلک و مذہب کے متحد ہو کر اس ملک کی تعمیر و ترقی اور فرقہ پرستی کے خاتمہ کے لئے اٹھ کھڑا ہونا ہوگا اور ملک کو نفرت و تعصب کی بھٹی میں جلنے سے روکنا ہوگا۔
اس موقعہ پر پروگرام میں صدر جمعیتہ علماء ضلع بھوپال حافظ اسمعیل بیگ، ٹی آر گہلوت جی،عبد الواحد ڈینٹر، حافظ سعید،مظہر بیگ،مولانا حنیف،حافظ ساجد،قاری رئیس بیگ،عبد الرقیب بابا،قاری نعیم،اعظم بھائی،ریحان مرزا، مولانا اظہر بیگ ندوی،راجو بھائی،ظفر منصوری اور جامعہ و اسکول کے تمام اساتذہ و ضلعی جمعیتہ بھوپال کے تمام ذمہ داران اور کثیر تعداد میں عوام شریک تھے۔