نئی دہلی10اپریل: دہلی کے تاریخی لال قلعہ اور جامع مسجد جیسے حساس اور معروف سیاحتی مقامات کو نشانہ بنانے کی ایک جھوٹی بم کی اطلاع نے سکیورٹی ایجنسیوں کو چوکنا کر دیا۔ دہلی فائر سروس کے ایک افسر نے بتایا کہ صبح 9 بج کر 3 منٹ پر ایک فون کال موصول ہوئی، جس میں کہا گیا کہ لال قلعہ اور جامع مسجد کے احاطے میں بم نصب ہے۔ کال موصول ہوتے ہی پولیس، بم اسکواڈ اور دیگر متعلقہ ادارے فوری طور پر متحرک ہو گئے۔ دہلی فائر بریگیڈ کی جانب سے ایک فائر ٹینڈر بھی دونوں مقامات پر بھیجا گیا، جہاں گہری تلاشی مہم چلائی گئی۔ افسر کے مطابق، دونوں مقامات کی مکمل چھان بین کے باوجود کوئی مشتبہ چیز برآمد نہیں ہوئی، جس کے بعد ابتدائی طور پر اس واقعے کو شرارت قرار دیا گیا ہے۔ دہلی پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ افواہوں پر دھیان نہ دیں اور کسی بھی طرح کے خوف میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ پولیس کے مطابق، ان مقامات پر حالات مکمل طور پر معمول پر ہیں اور سیاحوں کے لیے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ خیال رہے کہ لال قلعہ اور جامع مسجد نہ صرف دہلی بلکہ پورے ہندوستان کے اہم تاریخی و ثقافتی ورثے کا حصہ ہیں، جہاں روزانہ ہزاروں کی تعداد میں ملکی و غیر ملکی سیاح اور مقامی افراد زیارت یا سیر و تفریح کے لیے آتے ہیں۔ ایسے میں ان مقامات سے متعلق کسی بھی قسم کی خطرے کی اطلاع سکیورٹی کے لیے چیلنج بن سکتی ہے۔ پولیس اور خفیہ ایجنسیوں نے جھوٹی کال کرنے والے فرد یا افراد کی شناخت کے لیے تفتیش شروع کر دی ہے۔ اب تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ فون کال کہاں سے کی گئی تھی اور اس کے پیچھے کون تھا۔ تاہم ابتدائی تحقیقات میں اسے شرارت قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب دہلی میں سکیورٹی پہلے سے ہی ہائی الرٹ پر ہے، خاص طور پر اہم مقامات پر۔ پچھلے کچھ مہینوں کے دوران ملک کے مختلف شہروں میں کئی جھوٹی بم کی دھمکیاں دی جا چکی ہیں، جنہوں نے مقامی انتظامیہ کو مستقل طور پر چوکس رہنے پر مجبور کر دیا ہے۔