بھوپال 20اپریل: وزیراعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا ہے کہ وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی کی رہنمائی اور قیادت میں جاری ترقیاتی کارروائی سے مدھیہ پردیش کا منظر مسلسل بلد رہا ہے ۔ اسکولی تعلیم ہو، سیاحت ہو یا صنعتی سرگرمیوں کی توسیع سبھی شعبوں میں ریاست ترقی کے راستہ پر گامزن ہے ۔ سبھی اضلاع میں ترقی اور عوامی بہبود ی سرگرمیوں کیلئے مناسب ماحول تیار ہے ۔ وزیراعلیٰ ڈاکٹر یادو نیمچ ضلع کے رام پورہ میں منعقد ترقیاتی کاموں کے افتتاح- سنگ بنیاد پروگرام میں عوام کو خطاب کر رہے تھے۔وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ نیمچ-مندسور علاقہ راجستھان کا گیٹ وے ہے اور رام پورہ کی قدرتی خوبصورتی بہت زیادہ ہے۔ نیمچ-مندسور، ادویاتی پودوں کی راجدھانی، چیتا پروجیکٹ اور صنعتی سرگرمیوں کی توسیع کے ذریعہ ایک نئی شناخت حاصل کرے گا۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ وزیر اعظم مسٹرمودی کی پہل پر مدھیہ پردیش میں چیتوں کی باز آباد کاری شروع ہوئی۔ گاندھی ساگر علاقے میں چیتوں کی آمد سے مندسور-نیمچ علاقے میں سیاحتی سرگرمیاں پھیلیں گی اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، گائووںمیں ہوم اسٹے جیسی سہولیات تیار ہوں گی۔ مقامی کھانوں کو عالمی سطح پر پہچان ملے گی۔ دنیا ان تمام سرگرمیوں کو امید اور تجسس سے دیکھ رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے نیمچ اور مانسا میں سوچھتا رتھ کے طور پر چھوٹے ٹریکٹر تیار کرنے کے اقدام کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ مندسور، نیمچ دواؤں کے پودوں کی کاشت کے لیے قومی سطح پر مشہور ہیں، اس کے لیے یہاں کے کسان قابل تعریف ہیں۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ کسانوں سے گیہوں 2600 روپے فی کوئنٹل کے حساب سے خریدا جا رہا ہے۔ یہ کسانوں کی فلاح و بہبود کے تئیں ریاستی حکومت کے عزم کا اظہار ہے۔ ریاست مسلسل ترقی کی راہ پر گامزن ہے، جس کے نتیجے میں اس وقت ریاست کی فی کس آمدنی 1,53,280 روپے ہے۔ یہ وزیر اعظم مسٹرمودی کی قیادت میں ’’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘‘ کے جذبے کا نتیجہ ہے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ گاندھی ساگر ڈیم 1960 میں بنایا گیا تھا۔ جس کی وجہ سے کئی گاؤں زیر آب آگئے تھے، لیکن ڈیم کے آس پاس کے گاؤں کو نہ تو پانی لینے کی سہولت دی گئی اور نہ ہی آبپاشی کی سہولت فراہم کی گئی۔ ریاستی حکومت نے گاندھی ساگر ڈیم کے پانی سے ہر جگہ آبپاشی کی سہولیات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔ ریاستی حکومت عوام کی بہتری کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کے لیے پرعزم ہے۔