لندن، 13 مارچ (یواین آئی) انگلینڈ 17 سے 23 مارچ تک ویسٹ مڈلینڈز میں ہونے والے کبڈی ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گا۔ یہ پہلی بار ہوگا جب کبڈی ورلڈ کپ کا انعقاد ایشیا سے باہر ہوگا جو قدیم ہندوستانی کھیل کی بڑھتی ہوئی عالمی مقبولیت کو ظاہر کرتا ہے۔آن لائن میڈیا کانفرنس میں بدھ کے روز ورلڈ کبڈی کے منتظمین اور مقامی حکام نے 17 سے 23 مارچ تک ہونے والے سات روزہ ٹورنامنٹ کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا۔ اس ٹورنامنٹ کے قریب 50 میچ برمنگھم، کوونٹری، والسال اور وولور ہیمپٹن میں ہوں گے۔اس موقع پر ورلڈ کبڈی کے صدر اشوک داس نے کہا، “کبڈی ورلڈ کپ میں ایک ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے، ہمارے کھیل کے لیے یہ تاریخی لمحہ ہے جس کے لیے دنیا بھر کے کھلاڑیوں، کوچز اور پرستاروں میں جوش و جذبہ بڑھ رہا ہے۔ کبڈی ورلڈ کپ کو پہلی بار ایشیا سے باہر لے جانا ہمارے کھیل کی مقبولیت کا ثبوت ہے۔ کبڈی ایک انتہائی مقبول اور سرمایہ کاری کے قابل عالمی کھیل ہے، اور ہمیں امید ہے کہ یہ اولمپک تک پہنچانے کے لیے ایک محرک کے طور پر کام کرے گا۔
کبڈی کی تاریخ چار ہزار سے زیادہ سال پرانی ہے۔ 1936 کے اولمپک کھیلوں میں اسے شامل کیا گیا تھا اور 1990 سے ایشیائی کھیلوں میں اس کا انعقاد ہوتا رہا ہے۔ برٹش کبڈی لیگ کے چیف ایگزیکٹو پریم سنگھ نے کہا، “ہم کبڈی ورلڈ کپ کو ویسٹ مڈلینڈز میں لا کر ہزاروں کبڈی کھلاڑیوں کے دہائیوں پرانے خواب کو حقیقت بنانے کے اور قریب پہنچ گئے ہیں۔ برٹش کبڈی لیگ کے 2022 میں آغاز کے بعد یہ بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے اور اس نے کھیل کو کھیلنے اور دیکھنے میں لوگوں کی دلچسپی بڑھی ہے۔