بنگلورو21مئی: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے اتوار کو کہا کہ آئین کا آرٹیکل 370 پھر سے بحال ہونے تک وہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات نہیں لڑیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی الیکشن ضرور لڑے گی ۔ پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں و کشمیر کا خصوصی ریاست کا درجہ وقافیت کی بہترین مثال تھا، لیکن آرٹیکل 370 کو ختم کرکے ریاست کی تقسیم کی گئی اور اس کو غیر فعال بنایا گیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین اب جموں و کشمیر کے معاملہ میں مداخلت کررہا ہے جبکہ پہلے صرف پاکستان ایسا کرتا تھا ۔ یہ بی جے پی کے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کا نتیجہ ہے ۔ غور طلب ہے کہ اگست 2019 میں مرکزی سرکار نے آئین کے آرٹیکل 370 کے بندوبست کو ختم کرکے جموں و کشمیر کا خصوصی ریاست کا درجہ ختم کردیا تھا ۔ ساتھ ہی جموں و کشمیر ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کردیا گیا تھا ۔ سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے موجودہ حالات میں جموں و کشمیر کو کھلی جیل بتایا اور کہا کہ ہم سبھی کے پاسپورٹ ضبط کرلئے گئے ہیں ۔ اگر ایک سابق وزیر اعلی کے کنبہ کے ساتھ ایسا ہوسکتا ہے تو یہ کسی کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے ۔
پی ڈی پی لیڈر نے کرناٹک انتخابات میں بی جے پی کی ہار پر بھی اپنی رائے ظاہر کی ۔ انہوں نے کہا کہ جب سبھی نے ہار مان لی تھی، تب کرناٹک نے پورے ملک کو امید کی کرن دکھائی ۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک نے بھی پچھلے پانچ سال تک نفرت اور فرقہ وارانہ سیاست کو برداشت کیا ہے ، لیکن ریاست نے جمہوریت کو پھر سے موقع دیا ہے ۔ کانگریس کے ذریعہ کرناٹک میں حلف برداری تقریب کیلئے کئی اپوزیشن پارٹیوں کو مدعو نہیں کئے جانے پر محبوبہ مفتی نے کہا کہ کانگریس اور مزید قربانی دینی چاہئے، ورنہ دیگر متبادل بھی موجود ہیں ۔