بہادرگڑھ (ہریانہ)8جون: کانگریس کے قومی جنرل سیکریٹری اور راجیہ سبھا رکن پارلیمان رندیپ سنگھ سرجےوالا نے اتوار کو مرکز کی مودی حکومت، الیکشن کمیشن اور آر ایس ایس پر سخت حملے کیے۔ ایک نجی اسپتال کے افتتاح کے موقع پر بہادرگڑھ پہنچے سرجےوالا نے کہا کہ ملک کا انتخابی نظام اب غیرجانبدار نہیں رہا، بلکہ حکومت کے تابع ہو چکا ہے۔ ان کے مطابق الیکشن کمیشن اب ایک آزاد ادارہ نہیں بلکہ “سرکاری پٹھو” بن گیا ہے، جو جمہوریت کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مہاراشٹر میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے درمیان محض 60 سے 70 دنوں میں 50 لاکھ نئے ووٹرز کا اندراج انتہائی مشتبہ ہے۔ سرجےوالا نے کہا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے صرف ووٹر لسٹ کا ڈیٹا مانگا تھا، مگر عدالت کے حکم کے باوجود مہاراشٹر کے چیف الیکٹورل آفیسر نے لسٹ فراہم نہیں کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ روزانہ ایک لاکھ ووٹرز کا شامل ہونا خود شک پیدا کرتا ہے، اور الیکشن کمیشن کی خاموشی اور غیر فعالیت جمہوری نظام کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ آر ایس ایس پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس تنظیم نے آزادی کی تحریک میں کوئی حصہ نہیں لیا، بلکہ وہ برطانوی حکومت کے ساتھ کھڑی رہی۔ سرجےوالا کے مطابق آج ملک کو مہاتما گاندھی اور ناتھورام گوڈسے کی نظریاتی لڑائی میں تقسیم کیا جا رہا ہے، جس کے پیچھے آر ایس ایس کی سوچ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تقسیم پسندانہ نظریہ نہ صرف ملک کے اتحاد کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ ہندوستانی جمہوریت کی روح کے بھی خلاف ہے۔ خارجہ پالیسی پر سوال اٹھاتے ہوئے سرجےوالا نے کہا کہ ہندوستان کی سفارتی حکمت عملی مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی جانب سے پاکستان کو انسداد دہشت گردی کمیٹی کا نائب صدر بنانے کے فیصلے پر سخت تنقید کی۔ ان کے مطابق یہ نہایت افسوسناک ہے کہ پاکستان جیسے ملک، جو دہشت گردی کا گڑھ ہے، جہاں دہشت گردوں کو معاوضے دیے جاتے ہیں، اسے ایسا عالمی کردار دیا گیا ہے۔