نئی دہلی 22اپریل: راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر اشوک گہلوت نے آج ایک بار پھر مرکز کی مودی حکومت پر ای ڈی کے غلط استعمال کا سنگین الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ای ڈی نے ملک میں دہشت مچا رکھی ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں کو لگاتار ہدف بنایا جا رہا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ای ڈی کے ذریعہ کس طرح حکومت ہوتی ہے، وہ ہم دیکھ رہے ہیں۔ ای ڈی نے تقریباً 193 کیسز بنائے ہیں، جس میں وہ صرف 2 کیس ہی ثابت کر پائے۔ 98 فیصد کیس اپوزیشن پارٹیوں پر بنائے ہوئے ہیں۔‘‘ سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے سی بی آئی، ای ڈی اور انکم ٹیکس محکمہ کے طریقۂ کار پر بھی سوال اٹھائے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تینوں مشہور جانچ ایجنسیاں ہیں، جن پر ملک کو فخر ہونا چاہیے۔ مرکزی حکومت ان کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ تاریخ میں آج تک ایسا غلط استعمال نہیں ہوا۔‘‘ یہ الزامات اشوک گہلوت نے شملہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لگائے۔
انھوں نے مودی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ اپوزیشن پارٹیوں کو اپنا دشمن تصور کرتی ہے۔ اشوک گہلوت نے میڈیا اہلکاروں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے آزادی کے بعد کئی سال حکومت کی اور جمہوریت کو مضبوط کرنے کا کام کیا۔ آج جو حالات این ڈی اے حکومت میں ہیں، اگر ایسا رویہ کانگریس کا رہا ہوتا تو بی جے پی نہ تو اقتدار میں آتی اور نہ ہی مودی وزیر اعظم بنتے۔ سابق وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ کانگریس نے ملک کی آزادی کے لیے قربانی دی ہے، ملک کا ہر شہری جانتا ہے کہ اس آزادی میں گاندھی فیملی کا کتنا بڑا تعاون رہا۔ آج اسی پارٹی و گاندھی فیملی کو مرکز کی مودی حکومت ہدف بنا رہی ہے۔ کانگریس اس ملک کی وراثت ہے۔ اس میں بڑی بڑی عظیم شخصیتیں ہوئی ہیں، جنھوں نے ملک کو آزادی دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ آج اس وراثت کو ختم کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔