بھوپال، 31 مئی (پریس نوٹ) ہر زندہ انسان کو موت کا مزہ چکھنا ہے… یہ ایک تلخ حقیقت ہے۔ یہ بھی سچ ہے کہ جس خاندان پر یہ پہاڑ گرتا ہے وہی سمجھ سکتا ہے۔ لیکن کچھ کوششوں اور تسلی سے ایسے شخص کا درد ضرور کم کیا جا سکتا ہے۔ مہنگائی کے اس دور میں کچھ لالچی لوگوں نے تدفین کو بھی مشکل بنا دیا ہے۔ ایسی صورتحال سے چھٹکارا پانے کے لیے مدھیہ پردیش وقف بورڈ نے کچھ سماجی تنظیموں کے ساتھ مل کر ایک چھوٹی سی کوشش کی ہے۔
مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے صدر ڈاکٹر صنور پٹیل نے یہ بات کہی۔ وہ جمعہ کو راجدھانی بھوپال کے بڑا باغ قبرستان میں شروع کیے گئے ’’مفت کفن مہم‘‘ پروگرام میں موجود تھے۔ اس مہم کا آغاز کرنے والے سید اسد مقصود نے بتایا کہ یہ سہولت سنٹر کچھ سماجی تنظیموں کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے۔ جس کے تحت غریب، نادار اور لاوارث لاشوں کو مفت کفن اور ضروری اشیاء فراہم کی جائیں گی۔ مقصود نے کہا کہ سماجی کارکن انور پٹھان سمیت کئی لوگ اس کوشش میں شامل ہیں۔ پروگرام میں ریاستی بی جے پی اقلیتی مورچہ کے صدر ایم اعجاز کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔
قبریں کھودنے والوں کو کنٹرول کیا جائے گا۔وقف بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر پٹیل نے کہا کہ بڑا باغ قبرستان سے مسلسل شکایات موصول ہورہی ہیں کہ یہاں قبریں کھودنے کے نام پر غیر قانونی وصولی کی جارہی ہے۔ غریب خاندان کے لیے 5 سے 7 ہزار روپے دینا نہ تو ممکن ہے اور نہ ہی جائز ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش وقف بورڈ جلد ہی اس معاملے پر ایک فریم ورک تیار کرے گا۔ جس کے تحت شہر کے تمام قبرستانوں میں قبر کھودنے کے ریٹ کا تعین کیا جائے گا۔ اس سے زیادہ فیس لینے والوں کو ہٹایا جائے گا اور ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔