بھوپال:08؍مئی(پریس ریلیز) بروز جمعرات دارالعلوم زینت القرآن مسجد بلقیس جہاں عارف نگر بھوپال میں خادم القرآن وبانی جامعہ اشاعت العلوم اکل کواں حضرت مولانا غلام محمدوستانویؒ اور استاذ الاساتذہ وشیخ الحدیث مظاہرعلوم سہارنپور حضرت مولانا سید محمدعاقلؒ کی وفات حسرت پر ایک تعزیتی جلسہ منعقد کیاگیا۔
دارالعلوم ہذا کے شعبۂ افتاء کے طالب علم محمدرضوان کھوکھرا کی قرأت سے جلسہ کاآغاز ہوا، بعدازیں دارالعلوم ہذاکے طالب علم نے نعت نبی پیش کی۔ اس کے بعد تعزیتی پروگرام کاسلسلہ شروع ہوا۔ جس میں حضرت مولاناغلام محمدوستانویؒ اورحضرت مولانا سید محمدعاقلؒ کی دینی ،علمی اوراصلاحی پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئیں۔ آکرمیں ناظم دارالعلوم ہذا مولانا عبدالحفیظ نے مرحوم کی فکری پہلو پر روشنی ڈالتےہوئے وستانویؒ کوخادم قرآن ، قیام مساجد ومدارس اور مکاتب ونظام مسابقات کا ملک ہندوستان میں لاثانی شخصیت قرار دیا۔ وہیں مولانا سیدمحمدعاقلؒ کوعلم حدیث وفقہ کےا یک وافرحصہ کااٹھ جانا قراردیا۔
مولاناعبدالحفیظ نے مزید فرمایا کہ اس میں کوئی مبالغہ نہیں کہ نہ صرف ملک ہندوستان بلکہ برصغیر سے ایسی دوشخصیت ہمارے درمیان سے دار فانی کی جانب کوچ کرگئیں ، جن کے خلاء کوکوئی پرنہیں کرسکتا۔ وہیں آخرمیں ناظم دارالعلوم کی مرحومین کے حق میں دعاء ومغفرت اورپسماندگان کے حق میں صبرجمیل کی دعا پر جلسہ کااختتام ہوا۔