لکھنؤ:27مئی(یواین آئی) راجدھانی لکھنؤ سمیت اترپردیش کے کئی اضلاع میں ہفتہ کو تیز رفتار آندھی اور بارش نے جم کر قہر برپا کیا ہے۔ آندھی پانی سے سینکڑوں درخت زمیں دوز ہوگئے جبکہ بجلی کے ستونوں کے گرنوں سے درجنوں علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔ موسم کے بدلتے مزاج سے آم، جامن سمیت کئی دیگرپھلوں کی فصل برباد ہونے سے باغبانوں کو کافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ریاست میں موسم کی وجہ سے ہونے والے حادثات میں 20سے زیادہ لوگوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ درخت اور بجلی کے پول گرنے سے کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں وہیں آمدورفت متاثر ہونے سے لوگوں کو بڑے جام کا سامنا کرنا پڑا۔ لکھنؤ میں دوپہر اچانک موسم نے کروٹ بدلی اور دیکھتے ہی دیکھتے کالے بادلوں نے آسمانی کو ڈھک دیا۔ تیز رفتار آندھی کے درمیان زاویہ نظر کم ہونے سے گاڑی ڈرائیور کو ہیڈ لائٹ جلانی پڑی۔ آندھی کے بعد طوفنی ہواؤں کے ساتھ بارش ہوئی جس کی وجہ گاڑیاں کھڑی ہوگئیں۔ آندھی۔بارش کی وجہ سے لکھنؤ کے کئی علاقوں میں بجلی منقطع ہوگئی۔ حضرت گنج علاقے میں درخت گرنے اور بجلی کے کھمبے کے گرنے سے کچھ لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے، وہیں سروجنی نگر سمیت کچھ دیگر علاقوں میں درخت گرنے کے واقعات منظر عام پر آئے ہیں، جس کی وجہ سے کانپور لکھنؤ ہائی وے پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ جیٹھ کے ہفتہ کے دن طوفانی پانی کی وجہ سے کئی جگہوں پر لگائے گئے بھنڈارا پنڈال بھی گر گئے، جس کی وجہ سے پرساد کی تقسیم میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی علاقوں میں رات گئے تک بجلی کی فراہمی بحال نہ ہو سکی۔ کانپور میں تیز رفتار طوفان اور بارش کی وجہ سے کئی علاقے زیر آب ہوگئے۔ کئی علاقوں میں بجلی غائب رہی جو رات گئے تک بحال نہ ہو سکی۔ طوفان سے ٹین شیڈ اڑ گئے جبکہ مال روڈ سمیت بعض دیگر علاقوں میں درخت زمیں دوز ہوگئے۔