بھوپال، 23جولائی (رپورٹر) مدھیہ پردیش حکومت کے جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ (جی اے ڈی) نے 2.50 لاکھ کانٹریکٹ ملازمین کی نئی سروس شرائط جاری کی ہیں۔ جس کے خلاف کانٹریکٹ ملازمین نے احتجاج شروع کر دیا ہے۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ افسروں نے چیف منسٹر کے اعلان کے مطابق سروس کنڈیشنز نہیں بنائی ہیں ۔ اس سلسلے میں ہم وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان سے ملاقات کریں گے اور اعلان کے مطابق سروس کنڈیشنز کو لاگو کرنے کا مطالبہ کریں گے۔
جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے 32 محکموں میں کام کرنے والے ملازمین کو کانٹریکٹ کی جگہ پر تجدید کیا جائے گا۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ اس میں صرف نام بدلا ہے۔ مطلب، معاہدے کی طرح، سروس کو سالانہ ویلیو ايشن کی بنیاد پر بڑھایا جائے گا۔ مدھیہ پردیش کانٹریکٹ ایمپلائز آفیسر فیڈریشن کے ریاستی صدر رمیش راٹھور نے کہا کہ جب کہ وزیر اعلیٰ نے معاہدہ ختم کرنے کو کہا تھا۔ یہاں پر اپ ڈیٹ یا تجدید کیا گیا۔ چھٹیاں بھی ریگولر ملازمین سے آدھی ہیں۔ مہنگائی الاؤنس کی بجائے صارف قیمت کا اشاریہ دینے کا انتظام کیا گیا ہے۔ براہ راست بھرتی میں، آپ کو امتحان دینا پڑے گا۔ راٹھور نے کہا کہ وہ ان مسائل پر وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان سے ملاقات کریں گے اور ان کے اعلان کے مطابق احکامات جاری کرنے کا مطالبہ کریں گے۔
ذرائع نے بتایا ریگولر ملازمین کو 13 سی ایل، 30 ارجت چھٹی، 20 طبی چھٹی، 3 اختیاری چھٹی یعنی 66 چھٹیاں ملتی ہیں۔ جبکہ کانٹریکٹ ملازمین کو 13 سی ایل تین اختیاری، 15 خصوصی چھٹیاں یعنی 31 چھٹیاں دی گئیں۔ جو کہ ریگولر ملازمین کا نصف بھی نہیں ہے۔
مہنگائی الاؤنس کے بجائے کانٹریکٹ ملازمین کی کم از کم تنخواہ میں صارف قیمت کے اشاریے کا انتظام کیا گیا ہے۔ ریگولر ملازمین کا مہنگائی الاؤنس سال میں دو بار بڑھتا ہے لیکن کانٹریکٹ ملازمین کا مہنگائی الاؤنس سال میں ایک بار یکم اپریل کو بڑھے گا۔ کئی محکموں میں کانٹریکٹ ملازمین کو پہلے ہی ریگولر ملازمین کے برابر مہنگائی الاؤنس مل رہا ہے لیکن نئی کانٹریکٹ پالیسی میں صارف قیمت کے اشاریے کی فراہمی کی گئی ہے۔