چنڈی گڑھ 9مئی: ہریانہ میں اس وقت سیاسی اتھل پتھل عروج پر ہے۔ تین آزاد ارکان اسمبلی کی حکومت سے حمایت واپسی کے بعد نائب سنگھ سینی حکومت کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ ایسے میں ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر بھوپیندر سنگھ ہڈا نے ریاست میں اپوزیشن کی اکثریت کا دعویٰ کیا ہے۔ ان کے سکریٹری شادی لال کپور نے ہریانہ راج بھون کو خط لکھ کر ریاست کی موجودہ سیاسی صورتحال پر گورنر سے ملاقات کا وقت مانگا ہے۔ اس کے لیے گورنر سے 10 مئی کو وقت دینے کی درخواست کی گئی ہے۔ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ بھوپیندر سنگھ ہڈا نے وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی سے اخلاقی بنیادوں پر استعفیٰ طلب کرتے ہوئے ریاست میں صدر راج نافذ کرنے اور نئے سرے سے اسمبلی انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں نائب سنگھ سینی کی حکومت اقلیت میں آ گئی ہے اور کانگریس کے ارکان اسمبلی متحد ہیں۔ انہوں نے ارکان اسمبلی کی تعداد شمار کراتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے پاس 30، جے جے پی کے 10 اور 3 آزاد اراکین اسمبلی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے بلراج کنڈو اور ابھے چوٹالہ کو ملا کر مجموعی طور پر 45 ارکان اسمبلی کی تعداد بتائی ہے اور ان کی پریڈ کرانے کی بھی بات کہی ہے۔ دوسری طرف ہریانہ میں 3 آزاد ارکان اسمبلی کی حکومت سے حمایت واپسی کے بعد جن نائک جنتا پارٹی (جے جے پی) بھی سرگرم ہو گئی ہے۔ جے جے پی نے گورنر بنڈارو دتاترے کو خط لکھ کر ریاست کی موجودہ سیاسی صورتحال پر مناسب فیصلہ لینے کی درخواست کی ہے۔ جے جے پی لیڈر اور ریاست کے سابق نائب وزیر اعلی دشینت چوٹالہ نے گورنر کو بھیجے گئے خط میں دعویٰ کیا ہے کہ نائب سنگھ سینی کی قیادت والی بی جے پی حکومت اقلیت میں ہے۔