رائے پور7مئی: چھتیس گڑھ کے بیجا پور ضلع کے کریگٹا کی بڑی اور ناقابل رسائی پہاڑیوں میں گزشتہ دو ہفتہ سے سلامتی دستوں کے ذریعہ بڑے پیمانے پر نکسلی مخالف مہم چلائی جا رہی ہے۔ اسی مہم کے تحت منگل کی دیر رات ایک بڑا تصادم ہوا جس میں سلامتی دستوں نے 22 نکسلیوں کو مار گرایا۔ مارے گئے نکسلیوں کی تعداد بڑھ بھی سکتی ہے۔ اس کارروائی کے دوران نکسلیوں کے پاس سے اسلحہ اور دھماکہ خیز اشیاء بھی برآمد کی گئی ہے۔ ’امر اُجالا‘ کی خبر کے مطابق یہ آپریشن گزشتہ 15 دنوں سے مسلسل جاری ہے۔ جس میں کئی نکسلیوں کو موت کے گھاٹ اتارا جا چکا ہے۔ کریگٹا علاقے کی جغرافیائی حالت کو دیکھتے ہوئے تلاشی مہم کو چیلنجنگ بتایا جا رہا ہے لیکن سلامتی دستوں کے جوان تلاشی اور گشتی مہم چلا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس علاقے میں کچھ بڑے نکسلی رہنماؤں اور بٹالین نمبر ایک کی موجودگی کی خفیہ اطلاع ملی تھی جس کی بنیاد پر آپریشن کو تیز کیا گیا۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مارے گئے نکسلیوں کی تعداد ابھی بھی بڑھ سکتی ہے کیونکہ کئی دیگر ٹھکانوں پر بھی سلامتی دستوں کی کارروائی جاری ہے۔ حالانکہ اس تصادم کو لے کر ابھی تک مقامی پولیس کی طرف سے کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ کریگٹا پہاڑی علاقہ پہلے بھی نکسلی سرگرمیوں کے لیے جانا جاتا رہا ہے۔ ایسے میں سلامتی دستوں کی یہ کارروائی اس پورے علاقے میں نکسلی نیٹ ورک کو کمزور کرنے کی سمت میں ایک بڑی کامیابی مانی جا رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ہندوستانی فوج جہاں ایک طرف نکسلیوں کے خلاف لڑائی لڑ رہی ہے وہیں دوسری طرف دہشت گردی کے خلاف بھی وہ مہم چھیڑ چکی ہے۔ ’آپریشن سندور‘ کے تحت ہندوستانی فوج نے آدھی رات ڈیڑھ بجے رافیل اور کروز میزائلس کے ذریعہ پاکستان اور پاک مقبوضہ کشمیر کے 9 دہشت گرد ٹھکانوں کو تباہ کر دیا تھا۔ اس کارروائی میں دہشت گرد تنظیموں کے کئی ٹریننگ کیمپ تباہ ہو گئے اور 90 سے زیادہ دہشت گردوں کے مارے جانے کی خبر ہے۔