نئی دہلی، 2 جنوری (یو این آئی)چیتن شرما کا نام ہندستان کے لیے کرکٹ کھیلنے والے کم عمر ترین کھلاڑیوں میں درج ہے۔ انہوں نے 16 سال کی عمر میں فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا۔ سال 1983 میں، 17 سال کی عمر میں، انہوں نے ہندوستان کے لیے ون ڈے کھیلا اور 1984 میں، یعنی 18 سال کی عمر میں، انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں بھی ڈیبیو کیا۔ انہیں بچپن سے ہی کرکٹ کا بے انتہا شوق تھا ۔ کرکٹ کی تربیت انہوں نے دیش پریم آزاد سے لی۔ہندستان کے سابق کپتان کپَل دیو بھی ان ہی کے شاگردوں میں سے ایک ہیں۔ کوچ آزاد نے انہیں گیند بازی کے تمام ہنر سکھائے ۔چیتن شرما کا قد 5 فٹ 3 انچ تھا۔ یقیناً یہ قد کسی فاسٹ باؤلر کا نہیں کہا جاسکتا۔اسی وہ ’اسمال پیکٹ، بگ بینگ‘ کے نام سے مشہور ہوئے۔ لیکن وہ جتنا چھوٹے نظر آتے تھے، اندر سے اتنا ہی مضبوط اور توانا تھے۔ ان کی گیندوں کا بالکل وہی اثر تھا جو کسی قدآوار بالر کا ہوتا تھا۔ وہ اپنی گیند بازی سے بڑے بلے بازوں کو دھوکہ دینے کی صلاحیت رکھتے تھے۔ چھوٹا قد ہونے کےباوجود چیتن شرما کی خاصیت ان کی گیند باز ی کی رفتار تھی۔ وہ جتنا چھوٹے قد کےمالک تھے اتنے ہی اندر سے مضبوط اور پرجوش کھلاڑی تھے۔
یہی وجہ ہے کہ ٹیسٹ ڈیبیو کرتے ہی ان کا نام ریکارڈ بک میں درج ہو گیا۔ان کی گیند بازی بہت نپی تلی رہی۔ ان کی گیند بازی سے اچھے اچھےبلے بازوں کو بیک فٹ پر جانا پڑا۔ چیتن شرما اتنے باصلاحیت کھلاڑی تھے کہ انہوں نے صرف 16 برس کی عمر میں اپنا پہلا فرسٹ کلاس میچ کھیلا اور 17 سال کی عمر میں انہیں انٹرنیشنل کرکٹ میں ڈیبیو کرنے کا موقع ملا۔سال 1984 میں یعنی 18 برس میں انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں بھی ڈیبیو کیا۔
لدھیانہ، پنجاب میں 3 جنوری 1966 کو پیدا ہونے والے چتن شرما نے ایک تیز گیند باز کے طور پر ٹیسٹ اور ون ڈے میں ہندوستان کی نمائندگی کی۔ان کے کرکٹ گرو دروناچاریہ ایوارڈ حاصل کرنے والے دیش پریم آزاد تھے، انہوں نے کپِل دیو کو بھی کرکٹ ٹریننگ دی۔ نچلے آرڈر پر تیزی سے رن بنانے کے مشہور چیتن شرما کو کپل دیو کے جانشین کے طور پر دیکھا جانے لگا ۔ شرما نے ریلائنس ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی ہیٹ ٹرک 1987 میں لی جب انہوں نے نیوزی لینڈ کے کین ردرفورڈ، ایان اسمتھ اور ایون چیٹ فیلڈ کو لگاتار گیندوں پر کلین بولڈ کیا۔چیتن شرما کو بین الاقوامی کرکٹ میں اپنا نام روشن کرنے میں زیادہ وقت نہیں لگا۔ انہوں نے یہ اپنے ٹیسٹ کیریئر کے پہلے ہی اوور کی 5ویں گیند پر کیا۔
موقع تھا لاہور میں پاکستان کے خلاف کھیلے جانے والے ٹیسٹ کا۔ اس میچ میں اپنا پہلا اوور کرنے آئے چیتن نے 5ویں گیند پر ہی پاکستانی بلے باز محسن خان کو کلین بولڈ کردیا۔ اس طرح وہ ٹیسٹ کرکٹ کے پہلے ہی اوور میں وکٹ لینے والے تیسرے ہندوستانی بن گئے۔
انہوں نے 1985 میں سری لنکا میں کھیلے گئے تین ٹیسٹ میچوں میں چودہ وکٹیں حاصل کیں۔ اس سیزن کے بعد، ہندوستان کو آسٹریلیا میں ورلڈ سیریز کپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے لیگ کا آخری میچ جیتنا ضروری تھا۔شرما ہندوستانی ٹیم کے ایک اہم کھلاڑی تھے جس نے 1986 میں انگلینڈ کو 2-0 سے شکست دی تھی۔ انہوں نے کھیلے گئے دو ٹیسٹ میچوں میں سولہ وکٹیں حاصل کیں۔