ممبئی، 9 جون (یو این آئی) مہاراشٹر حکومت کی جانب سے مساجد میں لاوڈ اسپیکر کے استعمال کے حوالے سے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کے دستخط شدہ غیر قانونی ہدایات (ایس او پی) کے خلاف آج مختلف مسلم تنظیموں کے سربراہان نے سابق وزیر محمد عارف نسیم خان ;مولانا حلیم اللہ خان قاسمی صدر مہاراشٹرا جمعتہ العماء، اور مولانا عبدالسلام سلفی صدر جمعت اہلحدیث ممبئی کی موجودگی میں ممبئی ہائی کورٹ میں عرضداشت دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ممبئی کے ساکی ناکہ علاقے میں لاوڈ اسپیکر کے خلاف ممبئی پولیس کی جاری مہم کے خلاف نسیم خان نے ایک میٹنگ کا اہتمام کیا، جس میں بڑی تعداد میں مسلم تنظیموں کے ذمہ داران نے شرکت کی۔ اس نشست میں لاوڈ اسپیکر کے سلسلے میں سپریم کورٹ اور ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلوں کا قانونی و تحقیقی جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ ماہر قانون محمد یوسف مچھالہ کی رہنمائی میں ہائی کورٹ اور ضرورت پڑنے پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔
اس موقع پر سابق وزیر عارف نسیم خان نے کہا کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کی جانب سے جاری کردہ نئی ہدایات غیر قانونی ہیں کیونکہ یہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کی جانب سے پہلے جاری کردہ راہ نما نکات کے بالکل برعکس ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ معزز عدالتوں نے صرف مساجد میں صوتی شرح (آواز کی زیادہ سے زیادہ حد) متعین کرنے کی بات کی ہے، جبکہ پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایس او پی میں کہا گیا ہے کہ مساجد میں لاوڈ اسپیکر لگانے کے لیے پہلے مالکانہ حقوق اور مساجد کا جائے وقوعہ بتانا ہوگا اور میونسپل کارپوریشن یا بلدیہ کی منظوری کے کاغذات بھی پیش کرنا ہوں گے۔نسم خان نے مزید کہا کہ پولیس کی جاری کاروائ کسی دباو کے تحت جاری ہے اور یہ ایک غیر منصفانہ عمل ہے جو کہ ناقابل برداشت ہے ۔اس موقع پر خطاب ہوئے مولانا حلیم اللہ خان قاسمی نے اتحاد ملت پر زور دیا اور مساجد کے تحفظ اور اذان کے متعلق دیگر مسائل پر گفتگو کی۔ مولانا عبدالسلام سلفی نے کہا کہ حالات حاضرہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ہماری آزمائش ہے، لیکن ہم دین کے حوالے سے فتنوں سے باہر نکلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ایمان اور دین کا جائزہ لینا چاہیے اور اختلافات کو ایک طرف رکھ کر ملی یکجہتی کی ضرورت ہے۔
اس میٹنگ میں وکلاء کریم پٹھان اور عالم خان نے بھی خطاب کیا اور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی تفصیل سے وضاحت کی۔ الحاج محمد وسیم حسن، مولانا عاطف سنابلی، الحاج احسان راعین، سید ارسلان اور دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ میٹنگ کا اختتام مولانا نظام الدین اشرفی کے دعائیہ کلمات پر ہوا۔
بعد ازاں، نسیم خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر کی بی جے پی حکومت نے مسلمانوں کے خلاف ایک محاذ کھول رکھا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر اس سرکلر کو واپس لے ورنہ وہ ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔