نئی دہلی4جون: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے بی جے پی کی حکومت پر زوردار تنقید کی ہے کہ وہ ملک کی قومی اور عوامی ملکیتوں کو نجی ہاتھوں میں بیچ کر اپنے سرمایہ دار دوستوں کو نواز رہی ہے۔ انہوں نے خاص طور پر دہلی کے تاریخی چڑیا گھر کو ایک نجی (اننت امبانی کی) کمپنی میں دینے کے فیصلے کو حکومت کی ناکامی اور عوام دشمن پالیسی قرار دیا ہے۔ دیویندر یادو نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت نے صرف 100 دنوں میں اپنی ناکامی ثابت کر دی ہے اور اب وہ صرف عوام کی نہیں بلکہ جانوروں اور جنگلات کی بھی ذمہ داری سے فرار ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چڑیا گھر جہاں پہلے نایاب اور معدوم ہوتی ہوئی پرندوں کی نسلوں کو بچانے کا کام کیا جاتا تھا، اب اسے نجی کمپنی کے حوالے کر دینا بی جے پی کی سرمایہ دارانہ مفادات کی ترجیح کی واضح علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی عوامی ملکیتوں کو بیچنا جیسے کہ لال قلعہ کو لیز پر دینا اور دہلی کے چڑیا گھر کو نجی کمپنی کو دینا بی جے پی کی پالیسیوں کی منہ بولتی تصویر ہے جو ملک کے ترقی کے خلاف ہے۔ دیویندر یادو نے خبردار کیا کہ اس نجکاری کے بعد نہ صرف چڑیا گھر کی دیکھ بھال متاثر ہوگی بلکہ وزارت ماحولیات، جنگلات اور ماحولیاتی تبدیلی کے ملازمین کی ملازمتیں بھی خطرے میں آ سکتی ہیں۔ دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی کا چڑیا گھر، جو 178 ایکڑ رقبے پر محیط ہے اور 1959 میں قائم ہوا تھا، حکومت کی جانب سے سنبھالا جا رہا تھا لیکن اب یہ چڑیا گھر نجی کمپنی کے ہاتھوں میں دیا جا رہا ہے جو صرف منافع کمانے کی فکر کرے گی نہ کہ جانوروں کی فلاح کی۔
نہوں نے اس نجکاری کو عوام، جانوروں اور ماحول کے لیے نقصان دہ قرار دیا اور کہا کہ یہ حکومت عوام اور ملک کی جڑوں سے کٹا ہوا فیصلہ ہے۔