لکھنؤ11جون: سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے اتر پردیش کی یوگی حکومت اور بی جے پی پر صحت کے شعبے کی بدانتظامی کو لے کر سخت تنقید کی ہے۔ اکھلیش یادو نے بدھ کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں ایکسرے رپورٹ کو عام کاغذ پر دکھایا گیا ہے۔ اس کے ذریعے انہوں نے بی جے پی کی صحت خدمات پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی کے ترقیاتی دعووں اور سرمایہ کاری کی طرح ان کی طبی جانچ اور علاج بھی صرف کاغذی ہیں۔‘‘ اکھلیش یادو نے ویڈیو کے ساتھ لکھا، ’’یہ بی جے پی کے بدانتظامی کا ایکسرے ہے۔ یہ سنجیدہ جانچ کا معاملہ ہے کہ کہیں یہ ناممکن ایکسرے کسی اور کے اصلی ایکسرے کی فوٹو کاپی تو نہیں ہے جسے کسی دوسرے مریض کا بتا کر صرف فائل پوری کی جا رہی ہو۔ ممکن ہے کہ غلط علاج بھی کیا جا رہا ہو۔ فوری طور پر اعلیٰ سطحی جانچ بیٹھائی جائے اور سچ سامنے لایا جائے۔‘‘ ویڈیو کے نیچے کیپشن میں درج ہے، ’’یوگی جی کے راج میں کمال کی ایکسرے رپورٹ کاغذ میں دی جا رہی ہے۔‘‘ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ریاست کے وزیر صحت کو مشورہ دیا کہ وہ غیر ضروری سیاست چھوڑ کر اپنے محکمے پر توجہ دیں۔ یہ ویڈیو مبینہ طور پر سلطان پور میڈیکل کالج کی ایکسرے رپورٹ سے متعلق ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے۔ اس معاملے کو پہلے بھی عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ نے اٹھایا تھا۔ انہوں نے بھی ایک ویڈیو شیئر کیا اور لکھا، ’’کیا آپ نے کبھی کاغذ کے صفحے پر ایکسرے فلم دیکھی ہے؟ نہیں تو سلطان پور کے میڈیکل کالج میں آئیں، یہاں برسوں سے کاغذ پر ایکسرے دیا جا رہا ہے۔ نہ کوئی مستقل ریڈیولوجسٹ ہے نہ کوئی بہتر بندوبست۔‘‘ اکھلیش یادو نے اس ویڈیو کے علاوہ ایک اور پوسٹ میں بی جے پی پر بالواسطہ حملہ کرتے ہوئے کہا، ’’بی جے پی میں جو لوگ اپنے سماج کو ووٹ بینک بنا کر استعمال کیے جانے کے بعد نظر انداز کیے جانے کے گواہ بنے ہیں، وہ جب دل سے بولتے ہیں تو سچ ہی بولتے ہیں۔ ان کے بیانات بی جے پی کو آخری چیلنج نہیں بلکہ ایک نئے مستقبل کا اعلان ہیں۔
وہ جانتے ہیں کہ ’پی ڈی اے‘ ہی ان کا اصل اور فطری مقام ہے۔‘‘